دہشت گردی مشترکہ خطرہ، سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے: خواجہ آصف

وزیر دفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں خطاب
بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی پوری دنیا کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا ایٹمی ریکٹ تباہ، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اہم بیان جاری کر دیا
دوطرفہ ملاقاتیں
نجی ٹی وی دنیانیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس میں شرکت کی اور تاجکستان، ایران، قازقستان اور چین کے وزرائے دفاع سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ہنی ٹریپ کرنے والی افریقی خاتون نکلی، طریقہ واردات بھی سامنے آگیا
اسرائیل کے حملوں کی مذمت
اس موقع پر پاکستان کے وزیر دفاع نے اسرائیل کے ایران پر غیر قانونی اور بلا اشتعال حملوں کی شدید مذمت کی اور غزہ میں انسانی بحران اور اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں پر حملے بند کرنے اور فوری مستقل جنگ بندی پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے ایٹمی پلانٹس اور متعلقہ تنصیبات کتنی اور کہاں ہیں؟
دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں
اجلاس میں انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس سے اجتماعی طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔ تمام ریاستیں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیزل انجن کے برعکس بھاپ کے انجن کا رعب اور دبدبہ کچھ اور ہی تھا، بڑے بھی پاس جانے سے گھبراتے تھے اور بچے تو دور سے ہی دیکھ کر ڈر جاتے تھے۔
پاکستان کا عزم
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے، جعفر ایکسپریس حملوں کے منصوبہ سازوں، مالی معاونین، سرپرستوں کو کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر
کشمیر اور فلسطین کے مسائل
انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے پرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی اور سفارتی حکمت عملی اختیار کی جائے، عالمی برادری دیرینہ حل طلب تنازعات مسئلہ کشمیر، فلسطین کا پُرامن حل یقینی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: جج ہمایوں دلاور کے خلاف پروپیگنڈہ کے ملزم کے پی کے سرکاری افسر کی ضمانت منظور
ایس سی او میں پاکستان کا کردار
انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان کا ایس سی او میں فعال کردار علاقائی استحکام اور مشترکہ تعاون کے فروغ میں اہم ستون ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے منشور، ایس سی او چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کو علاقائی خوشحالی اور ایس سی او وژن کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
خطے کی پائیدار خوشحالی
پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ خطے کی پائیدار خوشحالی کے مشترکہ وژن کے حصول کیلئے پرامن، مستحکم افغانستان ضروری ہے۔