سندھ ہائی کورٹ: ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سندھ کیخلاف نیب انکوائری کالعدم۔
سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سندھ اقبال میمن کے خلاف نیب انکوائری کو کالعدم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں پولیس اہلکار کے نجی سیل پر چھاپہ، چار نوجوان بازیاب
عدالتی حکم
روزنامہ جنگ کے مطابق، عدالتِ عالیہ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سندھ کے خلاف نیب انکوائری کالعدم قرار دینے کا تحریری حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور جھوٹ، ارنب گوسوامی نے بے بنیاد دعویٰ کیا،سچے ثابت ہوئے تو 1 کروڑ روپے دینے کو تیار ہوں”:حامد میر کا کھلا چیلنج
پیرول رہائی کا معاملہ
حکم میں عدالت نے کہا ہے کہ نیب نے اقبال میمن کو پیرول پر زیرِ حراست قیدی کی رہائی کے معاملے پر انکوائری نوٹس بھیجا تھا، وزیرِ اعلیٰ ملزم کو 48 گھنٹے سے زائد پیرول پر رہائی کی اجازت دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہر طرف سناٹا چھایا ہوا تھا، ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر تھی، کبھی کبھار کسی بھاگتے ہوئے گھوڑے کی ٹاپوں کی آواز سنائی دے جاتی تھی، سارا شہر سو رہا تھا.
قانونی تقاضے پورے
سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ملزم کی پیرول پر رہائی کے لیے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا گیا ہے۔ زیرِ حراست ملزم کی پیرول پر رہائی عدالتی نہیں بلکہ انتظامی اقدام ہے۔
نیب کی ناکامی
عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر اور سرکاری وکیل ملزم کی پیرول پر رہائی میں بے ضابطگی ثابت نہیں کر سکے۔ ملزم پر ابھی جرم ثابت نہیں ہوا، اور اسے خاندان کے اہم مواقع پر شرکت سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔








