مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس سننے والا سپریم کورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا

سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس سننے والا سپریم کورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر اسرائیل کا حملہ ناقابل قبول اور بلاجواز ہے، دفتر خارجہ
جسٹس صلاح الدین پنہور کی معذرت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں جاری مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کیس کی سماعت کے آغاز میں جسٹس صلاح الدین پنہور نے کیس سننے سے معذرت کر لی جس پر کیس کی سماعت کرنے والا بنچ ٹوٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور بیجنگ میں کیا تفصیلات طے ہورہی ہیں؟ صالح ظافر نے اہم انکشاف کر دیا
عدلیہ پر عوام کا اعتماد
سماعت کے آغاز میں جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ہے کہ عوام کا عدلیہ پر اعتماد لازم ہے، ضروری ہے کسی فریق کا بنچ پر اعتراض نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: صرف 20 لاکھ روپے میں کراچی میں آپ کا اپنا پلاٹ، ادائیگی 5 سال میں، GFS Developer کی بہترین آفر
اعتراضات کا ذکر
جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ حامد خان نے بنچ میں کچھ ججز کی شمولیت پر اعتراض کیا، جن ججز کی 26 ویں ترمیم کے بعد بنچ میں شمولیت پر اعتراض ہوا میں بھی ان میں شامل ہوں، میں ان وجوہات کی بنا پر بنچ میں مزید نہیں بیٹھ سکتا، میں اپنا مختصر فیصلہ پڑھنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: دریائی گھوڑے کی ٹرمپ کی فتح بارے پیشگوئی سچ ثابت ہوگئی
ذاتی رنجش کا ذکر
جسٹس صلاح الدین نے وکیل حامد خان سے کہا کہ آپ کا اعتراض ہمارے اس بنچ میں بیٹھنے سے تھا، ذاتی طور پر تو آپ کا میرا ساتھ 2010 سے رہا ہے، آپ کے دلائل سے میں ذاتی طور پر رنجیدہ ہوا مگریہاں میری ذات کا معاملہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین کرکٹ کونسل نے ایمرجنگ ویمنز ایشیا کپ ملتوی کردیا
جانبداری کا الزام
جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ ججز پر جانبداری کا الزام لگا جس سے تکلیف ہوئی، عوام میں یہ تاثر جانا کہ جج جانبدار ہے درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی اخبار کی چیمپئنز ٹرافی فائنل سے متعلق خبر، پی سی بی کا جواب مل گیا
وکیل حامد خان کا خیر مقدم
اس موقع پر وکیل حامد خان نے کہا کہ میں آپ کے اقدام کا خیر مقدم کرتا ہوں، اس پر جسٹس امین الدین نے کہا کہ یہ خیرمقدم کرنے کا معاملہ نہیں ہے، ہم اسی کیس میں سنی اتحاد کونسل کے دوسرے وکیل کو سن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیس پریشر میں کمی کی افواہوں پر سوئی نادرن کی وضاحت آگئی، خبریں بے بنیاد قرار
جسٹس جمال مندوخیل کی تنقید
جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل حامد خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب آپ کے کنڈکٹ کی وجہ سے ہوا ہے، ہم نے آپ کا لحاظ کرتے ہوئے آپ کو موقع دیا، آپ اس کیس میں دلائل دینے کے حقدار نہیں تھے۔
کیس کی سماعت میں وقفہ
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔