مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس سننے والا سپریم کورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا

سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس سننے والا سپریم کورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گزشتہ 4 بجٹ کے مقابلے میں اس بار ریلیف تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا، عطا تارڑ
جسٹس صلاح الدین پنہور کی معذرت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں جاری مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کیس کی سماعت کے آغاز میں جسٹس صلاح الدین پنہور نے کیس سننے سے معذرت کر لی جس پر کیس کی سماعت کرنے والا بنچ ٹوٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف ناول نگار محمد عاصم بٹ کا نیا ناول ‘پانی پہ لکھی کہانی’ شائع ہو گیا
عدلیہ پر عوام کا اعتماد
سماعت کے آغاز میں جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ہے کہ عوام کا عدلیہ پر اعتماد لازم ہے، ضروری ہے کسی فریق کا بنچ پر اعتراض نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازع کیا تھا، اور اس کے باعث کتنے افراد لقمۂ اجل بنے: تاریخی تفصیلات جانیے
اعتراضات کا ذکر
جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ حامد خان نے بنچ میں کچھ ججز کی شمولیت پر اعتراض کیا، جن ججز کی 26 ویں ترمیم کے بعد بنچ میں شمولیت پر اعتراض ہوا میں بھی ان میں شامل ہوں، میں ان وجوہات کی بنا پر بنچ میں مزید نہیں بیٹھ سکتا، میں اپنا مختصر فیصلہ پڑھنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ڈی ایچ اے الاٹمنٹ لیٹر، وقت پر ڈلیوری، سرمایہ دبئی کی طرح اسکرور اکاؤنٹ میں محفوظ۔۔ ڈی ایچ اے نیو لائف ریزیڈنس میں اپارٹمنٹ حاصل کریں آسان قسطوں پر
ذاتی رنجش کا ذکر
جسٹس صلاح الدین نے وکیل حامد خان سے کہا کہ آپ کا اعتراض ہمارے اس بنچ میں بیٹھنے سے تھا، ذاتی طور پر تو آپ کا میرا ساتھ 2010 سے رہا ہے، آپ کے دلائل سے میں ذاتی طور پر رنجیدہ ہوا مگریہاں میری ذات کا معاملہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متھن چکرورتی کی پہلی بیوی ہلینا لیوک انتقال کر گئیں
جانبداری کا الزام
جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ ججز پر جانبداری کا الزام لگا جس سے تکلیف ہوئی، عوام میں یہ تاثر جانا کہ جج جانبدار ہے درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا
وکیل حامد خان کا خیر مقدم
اس موقع پر وکیل حامد خان نے کہا کہ میں آپ کے اقدام کا خیر مقدم کرتا ہوں، اس پر جسٹس امین الدین نے کہا کہ یہ خیرمقدم کرنے کا معاملہ نہیں ہے، ہم اسی کیس میں سنی اتحاد کونسل کے دوسرے وکیل کو سن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
جسٹس جمال مندوخیل کی تنقید
جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل حامد خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب آپ کے کنڈکٹ کی وجہ سے ہوا ہے، ہم نے آپ کا لحاظ کرتے ہوئے آپ کو موقع دیا، آپ اس کیس میں دلائل دینے کے حقدار نہیں تھے۔
کیس کی سماعت میں وقفہ
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔