ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی

ایرانی وزیر خارجہ کا ٹرمپ کے مذاکرات کے دعوے کی تردید
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ایران سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی۔
یہ بھی پڑھیں: نومبر کیسز میں فواد چوہدری کی دستاویزات فراہم کرنے کی درخواست مسترد
مذاکرات کے حوالے سے وضاحت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کے دعوے کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ واضح کردوں کہ نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی معاہدہ، انتظام یا گفتگو نہیں ہوئی، مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی منصوبہ طے نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اس صدی کے آخر تک ایک تہائی جانداروں کی معدومی کا خظرہ، نئی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجادی
نیٹو سمٹ میں ٹرمپ کے بیان
نیٹو سمٹ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا ہے، اب دونوں تھک چکے ہیں، دونوں جنگ کے خاتمے سے بہت مطمئن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم جج ہیں، کوئی ریفارمر نہیں ہیں، ہر مرتبہ کوئی نہ کوئی سیاسی جماعت بینیفشری ہوتی ہے، سپریم کورٹ آئینی بنچ
ایرانی جوہری تنصیبات اور دباؤ کی پالیسی
ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی کے جائزے میں صرف اسرائیلی انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کر رہے، ایران کے خلاف دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے۔
معاہدے پر بات چیت کا امکان
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات ہوگی اور معاہدے پر دستخط بھی ہو سکتے ہیں، میرے لیے معاہدہ ضروری نہیں، انہوں نے جنگ لڑ لی، اب واپس اپنی دنیا میں جا رہے ہیں، مجھے فرق نہیں پڑتا کہ معاہدہ ہو یا نہ ہو۔