ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی

ایرانی وزیر خارجہ کا ٹرمپ کے مذاکرات کے دعوے کی تردید
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ایران سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی جنگ، کوئی طاقت پاکستان کو اقتصادی ترقی کے بنیادی ایجنڈے سے نہیں ہٹا سکتی: احسن اقبال
مذاکرات کے حوالے سے وضاحت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کے دعوے کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ واضح کردوں کہ نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی معاہدہ، انتظام یا گفتگو نہیں ہوئی، مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی منصوبہ طے نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلباء کو 90دن میں لیپ ٹاپ دینے کا ہدف مقرر،میٹرک ، ایف ایس سی کے پوزیشن ہولڈرز اور 2ہزار اقلیتی طلباءکیلیے بھی خوشخبری
نیٹو سمٹ میں ٹرمپ کے بیان
نیٹو سمٹ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا ہے، اب دونوں تھک چکے ہیں، دونوں جنگ کے خاتمے سے بہت مطمئن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پانی جھنگ چنیوٹ روڈ پر آگیا، ریواز برج کے قریب دھماکا کر کے شگاف لگادیا گیا
ایرانی جوہری تنصیبات اور دباؤ کی پالیسی
ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی کے جائزے میں صرف اسرائیلی انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کر رہے، ایران کے خلاف دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے۔
معاہدے پر بات چیت کا امکان
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات ہوگی اور معاہدے پر دستخط بھی ہو سکتے ہیں، میرے لیے معاہدہ ضروری نہیں، انہوں نے جنگ لڑ لی، اب واپس اپنی دنیا میں جا رہے ہیں، مجھے فرق نہیں پڑتا کہ معاہدہ ہو یا نہ ہو۔