مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ، کچھ دیر میں سنایا جائے گا

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواستیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ ہوگیا۔ سپریم کورٹ آئینی بینچ کچھ دیر میں مختصر فیصلہ سنائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا حملہ بزدلی ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے: طارق فاطمی
کیس کی سماعت
ڈان کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کر رہے تھے۔ 11 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: منشیات سپلائی کرنے والے مجرم کو 9 سال قید کی سزا
بینچ کے ارکان
آئینی بینچ میں شامل ججز میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس عقیل عباسی، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بچے محفوظ پنجاب محفوظ
بینچ سے الگ ہونے کا فیصلہ
کیس کے آغاز میں ہی جسٹس صلاح الدین پنوار نے خود کو بینچ سے الگ کر لیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سنی اتحاد کونسل کے وکیل حامد خان نے گزشتہ روز بینچ پر اعتراض اٹھایا تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو جن رافیل طیاروں پر غرور تھا انہیں زمین بوس کر دیا، ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے:راجہ پرویز اشرف
وکیل حامد خان کی بات چیت
وکیل حامد خان نے کہا کہ انہوں نے جسٹس صلاح الدین پنہور کے اقدام کو سراہا، جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ کوئی سراہنے والا معاملہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یہاں بات نہ کریں تو کیا یوٹیوب چینل کھول لیں؟ خضدار واقعے پر سینیٹ اجلاس میں بات کرنے سے روکے جانے پرسابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ برہم
ججز اور وکلا کے مابین بات چیت
جسٹس جمال مندوخیل نے حامد خان کو بات کرنے کی اجازت دی، تاہم اس پر بحث جاری رہی اور انہوں نے کہا کہ آپ کو الفاظ کا خیال رکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پیریٹونیئل ڈائلیسس: گھر پر گردوں کی صفائی کا بے درد طریقہ
نئی شمولیت کے قوانین
جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ کیا نوٹیفکیشن کے بعد الیکشن کمیشن نے ہماری یا ہائیکورٹ سے کوئی درخواست کی کہ ہمیں سیٹ دیں؟
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ انصاری نے سردیوں میں خشک جلد کو نرم و ملائم اور چمکدار رکھنے کا آسان نسخہ بتا دیا
عدالت کی طرف سے ریمارکس
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ 13 ججز نے متفقہ کہا کہ مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کا حق نہیں بنتا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی مشترکہ خطرہ، سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے: خواجہ آصف
نظرثانی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ
بعد ازاں، عدالت نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہر قائد میں دھند نے ڈیرے ڈال لیے، حد نگاہ متاثر
کیس کا پس منظر
6 مئی 2025 کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا بزدلانہ حملہ: پاکستانی ایئرسپیس بند، تمام پروازیں منسوخ، نوٹم جاری
الیکشن کمیشن کے فیصلے کی تفصیلات
4 مارچ کو الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
پاکستان تحریک انصاف کا موقف
پاکستان تحریک انصاف نے مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو 'غیر آئینی' قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔