ٹرمپ انتظامیہ کا دباؤ، یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر بھی مستعفی

یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر کا استعفیٰ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی وفاقی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر جیمز رائن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی او سفیروں اور نمائندوں کا ارفع ٹاور میں پنجاب آئی ٹی بورڈ آفس کا دورہ
استعفیٰ کا اعلان
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، جیمز رائن نے یونیورسٹی کی کمیونٹی کے نام ایک پیغام میں کہا کہ وہ انتہائی بوجھل دل کے ساتھ اطلاع دے رہے ہیں کہ انہوں نے بطور صدر استعفیٰ دے دیا ہے۔ رائن نے یہ بھی کہا کہ وہ جس بات پر یقین رکھتے ہیں، اس کے لئے لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک سے تنازع، ٹرمپ کی جانب سے خریدی گئی سرخ ٹیسلا کار کا اب کیا ہوگا؟ جانیے
دباؤ کی وجوہات
رائن نے 7 برس تک یونیورسٹی کی صدارت کی، تاہم انہیں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تنوع، مساوات اور شمولیت کی پالیسیوں کی مخالفت کی وجہ سے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ انصاف نے بھی رائن کو ایک خط ارسال کرکے معاملے کی وضاحت طلب کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیرف کی جنگ: چین نے امریکا کی مزید18 کمپنیوں پر پابندی عائد کردی
وفاقی فنڈنگ کا اثر
استعفیٰ دینے سے پہلے رائن نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ وفاقی فنڈنگ کی بقا، سیکڑوں ملازمتوں کے برقرار رکھنے اور طلبہ کو اقتصادی مدد فراہم کرنے کے لئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: If Ali Amin Can Reach the PM House, Why Not D-Chowk? Faisal Vawda
پیشہ ورانہ پس منظر
جیمز رائن اس سے قبل ہارورڈ یونیورسٹی میں گریجویٹ سکول آف ایجوکیشن کے ڈین رہ چکے ہیں اور انہیں یونیورسٹی کے لئے اربوں ڈالر کی فنڈ جمع کرنے کی وجہ سے بھی جانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اخبارات کے لیے آئی پی ایل (ٹینڈر نوٹس) اشتہارات کی بحالی کا اعلان۔
مشکل فیصلہ
عہدہ چھوڑنے سے صرف ایک روز پہلے، انہوں نے 50 ملین ڈالر کے عطیات جمع کیے۔ رائن نے کہا کہ اگر معاملہ ان سے ذاتی طور پر جڑا نہ ہوتا تو وہ ممکنہ طور پر کوئی اور راستہ اپناتے۔ مگر وہ اپنے عہدے کی خاطر اپنے ساتھیوں اور طلبہ کو نقصان پہنچتا نہیں دیکھ سکتے تھے۔ یہ ایک انتہائی مشکل فیصلہ تھا اور انہیں یونیورسٹی چھوڑنے پر دل ٹوٹ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ سے دستبرداری کی خبروں پر بھارتی بورڈ کا بیان سامنے آگیا
طلبہ کا احتجاج
جیمز رائن کی دباؤ کے شکار ہونے پر سیکڑوں طلبہ نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف جمعہ کو مظاہرہ بھی کیا۔
سیاسی ردعمل
ڈیموکریٹ امیدوار ابیگیل سپینبرجر نے کہا کہ اگر وہ گورنر منتخب ہوئیں تو وہ قیادت کے معیار کو بحال کرانے کی کوشش کریں گی، تاکہ تعلیمی قابلیت اور طلبہ کی ضروریات کو سیاسی ایجنڈے سے بالاتر رکھا جا سکے۔