اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سینئریٹی کیس کا فیصلہ چیلنج کر دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کا اہم اقدام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر اینڈ سنیارٹی کیس کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہڈی ٹوٹنے کے بارے میں عام غلط فہمیاں جو آپ کو غلط معلومات فراہم کرتی ہیں
تفصیلات
سینئر وکیل منیر اے ملک کی مدد سے، پانچ ججز نے انٹرا کورٹ اپیل سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کو درست قرار دیا تھا، جبکہ سنیارٹی کا معاملہ صدر پاکستان کو بھیج دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے لیے 60 دن کی ڈیڈ لائن کیا تھی، صدر ٹرمپ کس طرف اشارہ کر رہے ہیں؟
درخواست میں استدعا
ججز نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ ٹرانسفر کیس کے فیصلے کو انٹرا کورٹ اپیل میں کالعدم قرار دے۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ انٹرا اپیل کے التواء تک 19 جون کا فیصلہ معطل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی پاکستان میں فلسطین کے سفیر ڈاکٹر ذہیر زید سے ملاقات
حکم امتناع کی درخواست
اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی انٹرا کورٹ اپیل کے ساتھ حکم امتناع کی درخواست بھی شامل ہے، جس میں یہ درخواست کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر ہوکر آنے والے ججز کی سینارٹی کی تعین سے صدر مملکت کو روکا جائے۔
جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے استدعا
اس درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو جسٹس سرفراز ڈوگر کو مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے سے روکا جائے۔