لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کر دی گئی
ہیلتھ کارڈ کی سہولت کا خاتمہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کر دی گئی۔ اس حوالے سے چیف ایگزیکٹیو افسر لاہور نے تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں یونیورسل ہیلتھ انشورنس بند کی جا رہی ہے۔ تمام سرکاری ہسپتال 30 جون تک اپنے بقایاجات کی تفصیلات جمع کروا دیں۔ 30 جون کے بعد اسٹیٹ لائف انشورنس بقایاجات ادا نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی پر خارج
وزیر اعلی پنجاب کا اسپیشل انیشیٹیو
مراسلہ کے مطابق وزیر اعلی پنجاب کا اسپیشل انیشیٹیو موجودہ پالیسی کے مطابق جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف نے وزیراعظم کو برطرف کرنے کا اقدام کیا تو چیف جسٹس نے فُل کورٹ کے ہمراہ کیس کی سماعت کی اور اس تبدیلی کو کامیاب انقلاب تسلیم کر لیا
ڈاکٹر علی رزاق کا بیان
جیو نیوز کے مطابق ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کرنے سے متعلق پنجاب ہیلتھ انسٹیٹیوٹ منیجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹر علی رزاق نے کہا کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں میں پہلے ہی مفت طبی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹر ہیلتھ کارڈز کے ذریعے آپریشن کے پیسے نہیں لے سکتے۔
اہم طبی سہولیات جاری
ڈاکٹر علی رزاق کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈائیلیسز، جگر کی پیوندکاری اور بچوں کے دل کے آپریشن جیسے اہم علاج بدستور جاری رہیں گے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ہیلتھ کارڈ اب صرف پرائیویٹ ہسپتالوں میں استعمال کیا جا سکے گا جہاں مریضوں کو علاج کے لیے 50 فیصد رقم خود ادا کرنی ہوگی。








