مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، الیکشن کمیشن کا ردعمل بھی آگیا

الیکشن کمیشن کا ردعمل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، اپنی ناکامیوں کا الزام الیکشن کمیشن پر ڈالنے کا رویہ غیر مناسب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟
تنقید کا جواب
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پر ہونے والی تنقید جھوٹ اور حقائق کے برعکس ہے، الیکشن کمیشن نے ہمیشہ آئین و قانون کے مطابق فرائض انجام دیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر قومی اسمبلی نے مذاکرات کے حوالے سے بیرسٹر گوہر کی درخواست قبول کرلی
سپریم کورٹ کی توثیق
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے متعدد بار الیکشن کمیشن کے مؤقف کی توثیق کی ہے۔ سینیٹ الیکشن میں سیکرٹ بیلٹ سے متعلق مؤقف کی عدالت نے توثیق کی، ڈسکہ الیکشن پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے آئینی اقدام قرار دیا، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن پر الیکشن کمیشن کی تشریح کو بھی درست قرار دیا گیا، اے پی ایم ایل کی ڈی لسٹنگ کے فیصلے کو بھی سپریم کورٹ نے برقرار رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے بھارتی مطالبہ مسترد کر دیا، پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان
قانون کی خلاف ورزی
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی پر دیگر جماعتیں بھی ڈی لسٹ کی گئیں۔ پنجاب الیکشن ٹربیونلز پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ مسترد اور الیکشن کمیشن کا مؤقف برقرار رکھا گیا۔ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں بھی الیکشن کمیشن کا مؤقف برقرار رکھا گیا۔
آزاد فیصلے
الیکشن کمیشن سیاسی دباؤ یا عوامی پریشر میں آکر فیصلے نہیں کرتا، الیکشن کمیشن صرف آئین، قانون اور شواہد کی بنیاد پر فیصلے کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن کسی جماعت یا مفاداتی گروہ کے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوتا، اپنی ناکامیوں کا الزام الیکشن کمیشن پر ڈالنے کا رویہ غیر مناسب ہے۔