ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگادی

ایران نے آئی اے ای اے کے سربراہ پر پابندی عائد کردی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی پارلیمنٹ کے نائب سپیکر حامد رضا حاجی بابائی کا کہنا ہے کہ ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی پر ایرانی ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگادی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس، قیمت میں 3200 روپے تک کا اضافہ
پابندی کی وجوہات
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق، نائب سپیکر نے وضاحت کی ہے کہ یہ اقدام اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ ایرانی ایٹمی تنصیبات سے متعلق معلومات اسرائیلی حکومت سے حاصل شدہ دستاویزات میں پائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی جانب سے انعامات کے اعلان کے باوجود آج تک کسی سے کوئی انعام نہیں ملا: باکسر عثمان وزیر
مصداقیت کے خدشات
حامد رضا حاجی بابائی نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کو اب ان تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے لگانے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی امریکی تجویز پر سعودی عرب کا دوٹوک موقف آگیا
ایرانی وزیرخارجہ کا مؤقف
ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے بھی کہا کہ گروسی کا دورہ بے معنی ہوگا اور ممکن ہے یہ بدنیتی پر مبنی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس حماس کی مدد کررہا ہے: اسرائیل کا الزام
پہلے سے طے شدہ اقدامات
اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی آئی اے ای اے سے تعاون ختم کرنے کی منظوری دے چکی ہے اور ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے گروسی کو اسرائیل کا محافظ اور غلام قرار دیا تھا۔
امریکی حملوں کے تناظر میں دورہ
واضح رہے کہ رافیل گروسی نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ان تنصیبات کا دورہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔