مدرسے میں مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے 3 بچے جاں بحق

واقعہ کا پس منظر
منڈی بہاء الدین (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں ایک مدرسے میں مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے تین بچے جان بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بچوں نے کھانا کھایا اور بعد میں ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان مصری لڑکیاں مسافروں کو کھانے پینے کی اشیاء اور پھلوں کا رس پیش کرتی جہاز میں تتلیوں کی طرح اِدھر سے اُدھر آ جا رہی تھیں، لوگ سنبھل کر بیٹھ گئے.
جاں بحق بچوں کی تفصیلات
پولیس کے مطابق جان بحق ہونے والے بچوں میں 11 سالہ شاہزیب، 13 سالہ سفیان، اور 14 سالہ احسن شامل ہیں۔ ایک دیگر طالب علم کی حالت غیر ہوگئی جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے مظاہرین کو ڈی چوک سے پیچھے دھکیل دیا گیا، نجی نیوز چینل کا دعویٰ
تحقیقات کا عمل
پولیس نے اس واقعے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ وضاحت کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب بچوں نے کھانا کھانے کے بعد خود کو غیر صحت مند محسوس کیا۔
ماضی کے واقعات
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب پانچ روز قبل راولپنڈی میں بھی زہرخورانی کا ایک واقعہ ہوا تھا۔ اس واقعے میں مبینہ طور پر زہریلا دودھ پینے کی وجہ سے تین بچے جان بحق ہوئے تھے، جن کی عمریں 8 ماہ سے 4 سال کے درمیان تھیں۔