بھارت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے، وہ اپنی مرضی ہم پر مسلط نہیں کرسکتا: نائب وزیراعظم

اسحاق ڈار کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت اپنی مرضی پاکستان پر مسلط نہیں کرسکتا لہٰذا وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا 10 اپریل کو اسلام آباد میں کنونشن، 13 اپریل کو کراچی میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان
بھارتی جارحیت کا جواب
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹیڈیز کے یوم تاسیس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی اور ہم نے بھارتی جارحیت کا فوری اور موثر جواب دیا۔ بھارت نے پہلگام واقعہ پر جھوٹا ڈراما رچایا، بھارت اپنی پالیسیوں پر ایک بار نظر ثانی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، مخالفین بے بنیاد افواہیں پھیلا رہے ہیں: بیرسٹرسیف
پاکستان کا عزم
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے، بھارت اپنی مرضی پاکستان پر مسلط نہیں کرسکتا۔ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کی مذمت
کشمیر کا مسئلہ
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے، اس مسئلے کے پرامن حل سے خطے میں امن ہوگا۔ بھارت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے اور پاکستان پرامن بقائے باہمی کے اصول پر عمل پیرا ہے۔
مشرق وسطی کی صورتحال
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم کیا، پاکستان ایران کے قانونی مؤقف کی ہمیشہ تائید کرتا رہا ہے۔ ایران کے جوہری مسئلے کا حل بات چیت سے نکالا جائے جبکہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ پاکستان کو مشرق وسطی کی حالیہ صورتحال پر تشویش ہے۔