بھارت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے، وہ اپنی مرضی ہم پر مسلط نہیں کرسکتا: نائب وزیراعظم

اسحاق ڈار کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت اپنی مرضی پاکستان پر مسلط نہیں کرسکتا لہٰذا وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان فاروقی کے خلاف نوجوان کو گاڑی میں بٹھا کر تشدد کرنے کے کیس میں بڑی پیش رفت
بھارتی جارحیت کا جواب
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹیڈیز کے یوم تاسیس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی اور ہم نے بھارتی جارحیت کا فوری اور موثر جواب دیا۔ بھارت نے پہلگام واقعہ پر جھوٹا ڈراما رچایا، بھارت اپنی پالیسیوں پر ایک بار نظر ثانی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سفارتی اور معاشی کامیابیوں سے دفاعی تیاری تک، پاکستان خطے کی نئی ذمہ دار طاقت بن گیا، امریکی ٹیرف میں کمی سے کتنا فائدہ ہوگا؟ جانیے۔
پاکستان کا عزم
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے، بھارت اپنی مرضی پاکستان پر مسلط نہیں کرسکتا۔ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ
کشمیر کا مسئلہ
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے، اس مسئلے کے پرامن حل سے خطے میں امن ہوگا۔ بھارت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے اور پاکستان پرامن بقائے باہمی کے اصول پر عمل پیرا ہے۔
مشرق وسطی کی صورتحال
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم کیا، پاکستان ایران کے قانونی مؤقف کی ہمیشہ تائید کرتا رہا ہے۔ ایران کے جوہری مسئلے کا حل بات چیت سے نکالا جائے جبکہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ پاکستان کو مشرق وسطی کی حالیہ صورتحال پر تشویش ہے۔