انتہائی امیر لوگوں کا ایک گروپ ٹک ٹاک خریدنے کے لیے تیار ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

ٹرمپ کا ٹک ٹاک کی خریداری کا دعویٰ
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’انتہائی امیر لوگوں‘ کا ایک گروہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک خریدنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک شخص نے 20 برس کے دوران خود کو 200 سانپوں سے کیوں ڈسوایا؟
ٹک ٹاک کی فروخت کے لیے چین کی منظوری
امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ تقریباً دو ہفتے میں اس بارے میں بتائیں گے۔ ٹک ٹاک کی فروخت کے لیے چین کی حکومت کی منظوری درکار ہے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں صدر شی جن پنگ اس کی منظوری دے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال سے متعلق تازہ خبر آگئی
کانگریس کے منظور کردہ قانون کے اثرات
یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں امریکی کانگریس نے ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکہ میں صرف اس صورت میں کام کرنے کی اجازت ہوگی اگر وہ اسے فروخت کر دے۔ امریکی قانون سازوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایپ یا اس کی مالک کمپنی بائیٹ ڈانس امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے حوالے کر سکتی ہے۔ تاہم ٹک ٹاک اس کی تردید کرتا آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ، قطر کا 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
قانون کی تاریخ اور بائیٹ ڈانس کی مدت
یہ قانون رواں سال 19 جنوری کو نافذ ہونا تھا، لیکن ٹرمپ نے بار بار اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس کے نفاذ میں تاخیر کی۔ اب بائیٹ ڈانس کے پاس ٹک ٹاک کو بیچنے کے لیے 17 ستمبر تک کا وقت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو حکومت سے نالاں کیوں ہیں۔۔۔؟ وجوہات سامنے آ گئیں
فروخت کی ناکام کوشش
رواں سال اپریل میں ٹک ٹاک کو فروخت کرنے کی کوشش اس وقت ناکام ہو گئی جب وائٹ ہاؤس اور چین کے درمیان ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے محصولات کو لے کر تنازع پیدا ہو گیا تھا۔
مستقبل کا حال
تاحال یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ نے جس خریدار کا ذکر کیا ہے، یہ وہی ہیں جو تین ماہ قبل ٹک ٹاک کو خریدنے والے تھے۔