حکومت کا امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کیس میں فریق بننے سے انکار

حکومت کا اہم فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کیس میں عدالتی معاونت کرنے اور فریق بننے سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا 26-2025ء کیلئے 5335 ارب روپے کا بجٹ اسمبلی میں پیش
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم کا حماس کے غزہ چیف محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا بیان
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے امریکہ میں اس کیس میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر جسٹس سردار اعجاز نے سوال کیا کہ کس وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا؟ وجوہات کیا ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یہی فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ اقبال کی دانیہ شاہ کو عامر لیاقت کی بیوہ کہنے سے گریز کرنے کی درخواست
عدالت کے سوالات
جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ حکومت یا اٹارنی جنرل کوئی فیصلہ کریں تو اس کی وجوہات بھی ہوتی ہیں، بغیر وجوہات کے کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا۔ یہ آئینی عدالت ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی عدالت آ کر کہے فیصلہ یہ کیا ہے لیکن وجوہات نہ بتائے۔
عدالت کی ہدایت
بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ 4 جولائی کی سماعت پر وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔