اسرائیلی عدالت نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن ٹرائل کو 2 ہفتوں کے لیے مؤخر کر دیا
اسرائیلی عدالت کا فیصلہ
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسرائیلی عدالت نے وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے کرپشن ٹرائل کو دو ہفتے کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مردان ؛ ناراض بیوی کو منانے سسرال جانے والا شوہر بھائی سمیت فائرنگ سے قتل
حاضری سے استثنیٰ
تفصیلات کے مطابق یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ نے نیتن یاہو کو سفارتی اور قومی سلامتی کے امور کی وجہ سے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کیس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے بھارت جانے والی خاتون سیما حیدر کے پاکستانی شوہر نے حکومت سے اپیل کر دی
امریکی امداد کا اثر
صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد اسرائیلی عدالت کا فیصلہ سامنے آیا، جس میں کہا گیا کہ امریکی امداد کا فیصلہ بھی اس کیس کے نتیجے پر منحصر ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 250 افراد کی شرکت، شرمناک سوئنگنگ پارٹیاں ، جوڑے نے تمام حدیں پار کردیں
عالمی توجہ
واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت نے دو روز قبل نیتن یاہو کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی، لیکن اس کے بعد جب نئے سفارتی و قومی امور کی وجہ سے سماعت کا مؤخر کیا گیا، تو اس بات نے مزید عالمی توجہ حاصل کی۔
الزامات کی نوعیت
نیتن یاہو پر تین مقدمات میں رشوت، دھوکادہی اور اعتماد شکنی کے الزامات ہیں، جن کے نتیجے میں ان کی سیاسی شہرت اور اسرائیلی حکومت کے مستقبل پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں。








