حادثے کے دن موسم خراب تھا، ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوسکتا تھا، بیرسٹر سیف۔

پشاور میں دریائے سوات کا واقعہ
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ دریائے سوات واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ دریائے سوات کئی 100 کلو میٹر طویل ہے، اور حادثے کے دن موسم خراب تھا، جس کی وجہ سے ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سیز فائر کے باوجود پاکستان کے مختلف شہروں میں بھارتی ڈرون کیوں آ رہے ہیں؟
واقعے کی تفصیلات
کے پی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا کہ سوات کا واقعہ انتہائی المناک ہے، اور ہمیں افسوس ہے کہ یہ قدرتی آفت تھی جس میں ہمارے پنجاب سے آئے مہمان زد میں آئے۔ سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ قدرتی مظاہر ہیں، ہم صرف لوگوں کو بچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جنگ کی دھمکیوں کا انجام دیکھ لیا، اب اگر پانی بند کیا تو اس کا انجام بھی دیکھ لے گا، وزیر اعظم
حکومتی اقدامات
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ذمہ دار افراد کو فوری طور پر سزا دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن کے ناجائز تجاوزات ہوتی ہیں، وہ کاروائی کرنے پر عدالتی حکم امتناعی لے لیتے ہیں۔ حکومت نے سوات واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے دفاعی تجزیہ کار نے بھی پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کر لیا
پیغام انفرادی رہنماؤں کے لئے
بیرسٹر سیف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام پیغام میں کہا کہ سوات کا واقعہ انتہائی المناک ہے، اور ہم اس پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔
بچاؤ کی کوششیں
انہوں نے کہا کہ ہم ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ جس دن یہ افسوسناک واقعہ ہوا، اسی دن دریائے سوات سے 80 لوگوں کو بچایا گیا۔