کراچی میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست

کراچی کی ایڈیشنل سیشن عدالت میں کارروائی
کراچی کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے عالمی قوانین اور جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزی اور ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی درخواست پر اختیارات اور حدود سے متعلق دلائل طلب کرلیے ہیں۔ یہ درخواست کراچی سٹی کورٹ میں قائم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں دائر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بنچ کا فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ
درخواست کا پس منظر
درخواست وکیل جمشید علی خواجہ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او ڈاکس کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ ؛سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
مجرمانہ سرگرمیوں کا دعویٰ
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلسل مجرمانہ سرگرمیاں اور عالمی قوانین و جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزیاں ہیں۔ انہوں نے کراچی پولیس کے اعلیٰ افسران کو شکایتی درخواستیں دیں، مگر نہ تو ایف آئی آر درج کی گئی اور نہ ہی بیان ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹینس لیجنڈ اور نوویک جوکووچ کے سرپرست نکولا پلیچ چل بسے
حملے کے نتائج
درخواست میں کہا گیا کہ ٹرمپ کی جانب سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ عالمی امن کے لئے خطرہ ہے اور کروڑوں مسلمان اور ہزاروں وکلا جسمانی، ذہنی اور مالی نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں۔ پولیس کو سیکشن 154 سی آر پی سی کے تحت بیان ریکارڈ کرکے مقدمہ اندراج کا حکم دیا جائے۔
عدالت کی کارروائی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے درخواست سماعت کے لئے ایڈیشنل سیشن عدالت منتقل کر دی۔ ایڈیشنل سیشن عدالت نے درخواست پر اختیارات اور حدود سے متعلق دلائل طلب کر لیے اور درخواست گزار کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کی۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت جولائی تک ملتوی کر دی۔