فلسطین میں موت کا رقص جاری، پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ میں حقائق بے نقاب کر دیے

پاکستان کا ردعمل
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، جو سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 (قابض فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی غیر قانونی بستیوں) کے نفاذ سے متعلق ہے۔ اس رپورٹ میں غزہ میں انسانی تکلیف اور سفاکی کی سطح کو حیران کن اور ناقابل برداشت قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حافظ نعیم کا فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک بھر میں 22 اپریل کو شٹرڈاون ہڑتال کا اعلان
سیکرٹری جنرل کی تشویش
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے رپورٹ میں بتایا کہ خاندانوں کو بار بار نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے اور وہ اب غزہ کی زمین کے پانچویں حصے سے بھی کم جگہ پر محصور ہیں، جبکہ یہ جگہیں بھی خطرے کی زد میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، انڈیکس ایک لاکھ 24 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا
بچوں کی حالت زار
سفیر عاصم نے کہا کہ بچے غذائی قلت کے باعث جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں، حالانکہ یونیسیف بار بار خبردار کر چکا ہے کہ غذائی قلت خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ صرف مئی کے مہینے میں چھ ماہ سے پانچ سال کے 5,100 سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کے علاج کے لیے داخل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئے سینٹرل کنٹریکٹ کے بعد بابراعظم اور محمد رضوان کو فی میچ کتنے پیسے ملیں گے؟ حیران کن انکشاف
بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی
انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ میں اسرائیل کے جنگی طریقوں اور ہتھکنڈوں پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور مظالم کے فوری احتساب کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟ اعلان ہو گیا
نیا امدادی تقسیم نظام
پاکستانی سفیر نے کہا کہ نام نہاد نیا امدادی تقسیم نظام نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کے منافی ہے بلکہ یہ بھوکے شہریوں کو براہ راست خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ 500 سے زائد افراد کو صرف انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش میں قتل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ثنا فیصل کا پہلی بار اپنی طلاق کے بارے میں انکشاف
تشدد کی دیگر شکلیں
تشدد صرف غزہ تک محدود نہیں ہے؛ اسرائیل نے مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم میں فوجی چھاپوں میں شدت پیدا کی ہے۔ اوچا کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے 19 جون 2025 تک مغربی کنارے میں 949 فلسطینی، جن میں کم از کم 200 بچے شامل ہیں، شہید کیے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز، پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار بھارت کا سیمی فائنل میں پاکستان سے پھر مقابلہ
سلامتی کونسل کا کردار
سفیر عاصم نے خبردار کیا کہ اگر سلامتی کونسل اپنی ہی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی نہ بنائے تو اس کے سنگین نتائج عالمی امن و سلامتی کے لیے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا سجاد حسین پیر زادہ کے انتقال پر اظہار افسوس
اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی
یہ سال اقوام متحدہ کے چارٹر کا 80 واں سال ہے جو انصاف، امن اور تمام اقوام کی خودمختاری کے اصولوں پر مبنی ہے۔ مگر غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اس کے بنیادی اصولوں کی مسلسل پامالی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پروازوں کو بم سے اُڑانے کی دھمکی، بھارتی پولیس کو تگنی کا ناچ نچانے والا گرفتار
اجتماعی عزم کا وقت
سفیر عاصم نے کہا کہ اب وقت ہے کہ مشترکہ عالمی عزم کے تحت مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات میں پاکستان سے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے مدد مانگی گئی تو یہاں سے پاک امریکہ تعلقات کا نیا دور شروع ہو گا،، صحافی عمر اظہر کا تجزیہ
فوری اقدامات کی ضرورت
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں تمام فوجی کارروائیاں بند کرے۔ انسانی امداد پر عائد تمام پابندیاں بھی ختم کی جائیں۔
بین الاقوامی کانفرنس کی حمایت
سفیر عاصم افتخار نے اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس کے جلد از جلد انعقاد کی حمایت کی تاکہ اس مقصد کو عملی شکل دی جا سکے۔