پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا

نئے فنانس بل کا اطلاق
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نئے فنانس بل کے نافذ ہوتے ہی پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس کے تحت پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں مصنوعی انسانی اعضاء کی ٹیکنالوجی ”بایونکس“ کا آغاز،وزیراعلیٰ مریم نوازنے6سالہ بچے کو مصنوعی بازو لگوادیئے
پیٹرولیم مصنوعات پر نئی ٹیکس شرح
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے فی لیٹر سے بڑھا کر 83 روپے 15 پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ نے بھارت کا ایک اور رافیل طیارہ گرادیا، کل تعداد 3 ہوگئی
پیٹرول اور ہائی آکٹین پر اثرات
پیٹرول پر بھی لیوی میں 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے تحت پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے بڑھا کر 84 روپے 16 پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔ ہائی آکٹین پر بھی پیٹرولیم لیوی میں 2 روپے 15 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے تحت ہائی آکٹین پر لیوی 75 روپے 52 پیسے فی لیٹر سے بڑھا کر 77 روپے 67 پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روسی نائب وزیر دفاع کی اہم ملاقات
کلائمیٹ سپورٹ ٹیکس
نئے فنانس بل کے تحت پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل اور ہائی آکٹین پر 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کلائمیٹ سپورٹ ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کی اجرائی
وزارت پیٹرولیم نے نئے لیوی ٹیکس سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔