اسلام آباد ہائی کورٹ: لڑکی کے اغوا کے بعد ریپ کے الزام میں ملزم کو دی گئی عمر قید کالعدم قرار

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے 15 سالہ لڑکی کو اغوا اور زیادتی کے الزام میں ملزم کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی عوام سے خصوصی اپیل
فیصلے کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق، ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی عمر قید کی سزا کو شک کی بنیاد پر ختم کر دیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے اس معاملے پر 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے غلط اندازہ لگایا، ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے: شازیہ مری
اعلیٰ عدالت کا مؤقف
عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے ملزم شالم غوری کو عمر قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، لیکن متاثرہ لڑکی نے ٹرائل کورٹ میں ملزم کو غلط طور پر نامزد کرنے کا اعتراف کیا۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر ٹرک الٹ گیا، جانی نقصان
فرانزک شواہد کی نوعیت
فیصلے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانزک شواہد کی 'محفوظ تحویل اور تضادات' استغاثہ کی ساکھ کو متاثر کرتے ہیں۔ مدعیہ ثمینہ نے بتایا کہ جون 2022 میں سلیم اور دو افراد نے سویرا کو زبردستی اغوا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گرم کپڑے نہ خرید پانے پر لڑکی کی خود کشی، سہیلی نے سنتے ہی ایسا قدم اٹھالیا کہ کہرام مچ گیا
پیش کردہ بیانات
سب انسپکٹر قمر اعجاز نے بیان دیا کہ انہوں نے تمام نمونے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو بھجوائے تھے۔ تاہم، جرح کے دوران قمر اعجاز نے تسلیم کیا کہ نمونے محمد اعجاز کے نام سے بھیجے گئے، حالانکہ وہ خود قمر اعجاز ہیں، اور یہ غلطی ریکارڈ پر موجود ہے۔
نئی قانون نافذ کرتے ہوئے فیصلہ
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے سزا کے خلاف اپیل کو منظور کرتے ہوئے درخواست گزار کو بری کرنے کا فیصلہ کیا۔