ایکسپورٹ فیسلیٹیشن سکیم چوری کا ذریعہ بن گئی، حکومت کو 25 ارب کا نقصان، دوہرا معیار ختم کیا جائے:سلیم ولی محمد

کراچی: ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم کا مسئلہ

پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے ایک بار پھر حکومت کی توجہ ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم (ای ایف ایس) کے تحت بغیر ڈیوٹی خام مال درآمد کر کے مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنے کے مسئلے کی جانب مبذول کروائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 28 مئی 1998ء سے شروع ہونے والا سفر دنیا کو 10 مئی 2025ء کو سمجھ آیا: وزیر تعلیم پنجاب

بغیر ڈیوٹی درآمدات سے نقصانات

انہوں نے نشاندہی کی کہ کیمیکلز اینڈ ڈائز کے چیپٹر 27 سے 32 بالخصوص 3204 کے درآمدی اعداد و شمار کے مطابق، سال 2023 سے 2024 کے دوران اس چیپٹر کے تحت درآمد میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے، لیکن اس کے مقابلے میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر چوری ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی میڈیکل طالبعلم کا ایس سی او فورم میں مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ روایتی طب کا تجربہ

حکومت سے مطالبات

سلیم ولی محمد نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال سے اپیل کی کہ اگر صرف چیپٹر 3204 پر نظر ڈالی جائے تو کسٹم ڈیوٹی تقریباً 6 ارب روپے جبکہ سیلز ٹیکس 18 ارب روپے بنتا ہے، جو مجموعی طور پر 24 سے 25 ارب روپے ہوتا ہے۔ مگر حکومت کو یہ ریونیو بہت کم حاصل ہوا ہے، جو کہ باعث تشویش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول نے سخت جملوں کا استعمال کیا، ہم سوال پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے:عظمٰی بخاری

ای ایف ایس کے تحت اصلاحات

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ای ایف ایس کے تحت لگائے جانے والے 18 فیصد سیلز ٹیکس یا کسٹم ریبیٹ کی ادائیگی اسی وقت کی جائے جب برآمدکنندگان کی جانب سے فارن ریمیٹنس موصول ہو جائے، تاکہ برآمدکنندگان کو انتظار نہ کرنا پڑے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ امیدواران کا معاملہ، پی ٹی آئی کے خرم ذیشان سمیت ناراض رہنماؤں کا دستبرداری سے انکار، کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے۔

پابندیاں اور تجاویز

سلیم ولی محمد نے ایک اہم تجویز پیش کی کہ حکومت ای ایف ایس کے تحت درآمدات پر پابندی عائد کرے جب تک کہ برآمدی لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) موجود نہ ہو۔ اس سے اس اسکیم کے غلط استعمال کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا دستاویز نے کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا

ناانصافی کی نشاندہی

چیئرمین پی سی ڈی ایم اے نے صنعتکاروں اور درآمدکنندگان کے درمیان ناانصافی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ درآمدکنندگان تمام ٹیکس ادا کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف کیمیکلز اور ڈائز کے صنعتکار بغیر کسی ٹیکس کے خام مال درآمد کر رہے ہیں، جو کہ ایک بڑی ناانصافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

حکومت کی خاموشی اور تجاویز

انہوں نے حکومت سے شکوہ کیا کہ انہوں نے وفاقی بجٹ میں اناملیز کی نشاندہی کرتے ہوئے ای ایف ایس سے متعلق کئی تجاویز ایف بی آر کو ارسال کیں، مگر انہیں کوئی جواب موصل نہیں ہوا۔

نئی پالیسیاں بنانے کی ضرورت

آخر میں، انہوں نے وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ای ایف ایس کے تحت درآمد شدہ مال کو صرف صنعتی پیداوار تک محدود کیا جائے اور برآمدی ایل سی کے بغیر اس اسکیم کے تحت فری درآمد کی اجازت نہ دی جائے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...