علمی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں : وزیراعظم کی سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات میں گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر، سینیٹر عرفان صدیقی کی ملاقات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نہیں بلکہ انڈیا نے امریکہ سے جنگ بندی کیلئے رابطہ کیا، سی این این نے ایک بار پھر مودی سرکار کو پوری دنیا میں شرم سے پانی کردیا
علم و ادب کی اہمیت
وزیراعظم نے کہا، "علم و ادب کے سر چشمے معاشرے کی روح ہوتے ہیں۔ ہم تہذیب و ثقافت کا عظیم سرمایہ رکھتے ہیں جس پر پوری قوم کو بجا طور پر فخر ہے۔" انہوں نے مزید وضاحت کی کہ "علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے قومی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کسی تجویز پر عمل درآمد حکومت کے زیر غور نہیں۔ اس کے برعکس ان اداروں کو مزید مضبوط، مؤثر اور کارآمد بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ معاشرہ انتہاء پسندی جیسے مرض سے پاک ہو اور ہمارا حقیقی سوفٹ امیج دنیا کے سامنے اُبھرے۔"
یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
تشویش کا اظہار
سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو علمی اداروں کی بندش یا ایک دوسرے میں ضم کرنے کے حوالے سے حکومت کی رائیٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر ملک بھر میں اہل علم و دانش، ادیبوں، شاعروں اور فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے طبقوں میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ کیا۔
انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف کے گزشتہ دور میں ان اداروں پر خاص توجہ دی گئی اور ان کی کارکردگی کو ملک کے ہر طبقے میں سراہا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق ایم این اے افتخار چیمہ انتقال کرگئے، نوازشریف، شہبازشریف کا اظہار تعزیت
نئی کمیٹی کا قیام
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ "علم و ادب اور فنون لطیفہ کو پسِ پُشت ڈالنے والے معاشرے، مشینی سوچ کا شکار ہوکر لطیف انسانی جذبات سے محروم ہوجاتے ہیں۔" انہوں نے بتایا کہ ان اداروں کے نظم و نسق اور کارکردگی کو بہتر بنانے، نیز نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ان کے دائرہ کار اور مینڈیٹ کو وسیع کرنے کے لیے حکومت جلد ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔
وزیر اعظم کا شکریہ
سینیٹر عرفان صدیقی نے علمی اور ادبی اداروں کے حوالے سے وزیراعظم کے واضح اعلان کا شکریہ ادا کیا۔








