سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننے والے لیگی رہنما کا تہلکہ خیز انٹرویو
چوہدری نثار اور قمرالاسلام راجا کی ملاقات کا پس منظر
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار سے وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات کے بعد سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر رکن قومی اسمبلی بننے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما قمرالاسلام راجا کا تہلکہ خیز انٹرویو سامنے آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور بتائیں وہ کس کے این او سی پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ بنے؟ حافظ حمداللہ
قمرالاسلام راجا کا انٹرویو
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے نجی نیوز چینل ’اے آر وائی‘ کو دیے گئے قمرالاسلام راجا کے ایک انٹرویو کے حوالے سے بتایا کہ اگر چوہدری نثار کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے معاملات ہوئے تو پارٹی کے اندر احتجاج کروں گا، ان کی مخالفت کروں گا اور پارٹی سے شکوہ کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کو دیدیا
چوہدری نثار کے بیانات
رپورٹ کے مطابق قمرالاسلام راجا نے کہا کہ چوہدری نثار پریس کانفرنسوں میں براہ راست پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے خلاف بولے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے خطرے، سندھ حکومت نے اقدامات شروع کردیے
راجا کے خدشات
رہنما مسلم لیگ (ن) نے مزید کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ 2029 تک حلقے کا ذمہ دار ہوں، جبکہ چوہدری نثار (ن) چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ جب 2018 میں مجھے گرفتار کیا گیا تو مجھ سے کہا جاتا تھا کہ شہبازشریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جاو۔
یہ بھی پڑھیں: پانچ ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی توقع
خاندانی مسائل
قمر السلام راجا نے کہا کہ میرے بچے الیکشن کمپئن کرتے تھے تو ان کی ماں کو کہا گیا کہ اگر یہ چلے گئے تو واپس نہیں آئیں گے، اس وقت (ن) کا ٹکٹ بھی کسی نے نہیں اپلائی کیا، اتنا خوف تھا۔
یہ بھی پڑھیں: If I Were President, Hamas or Hezbollah Wouldn’t Attack Israel: Trump
چوہدری نثار کے اصول
قمر الاسلام راجا نے کہا کہ چوہدری نثار سیاست میں 2 اصولوں کا دعوی کرتے ہیں لیکن ان کا عمل اس کے برعکس ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد اور دادو میں 2 روز کے لیے ڈبل سواری پر پابندی
وزیر اعظم کی چوہدری نثار سے ملاقات
یاد رہے کہ 3 روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینئر رہنما چوہدری نثار کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی تھی، جس میں چوہدری نثار کے صاحبزادے تیمور علی خان بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملکی اور عالمی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لائسنس کے بغیر موٹرسائیکل چلانے پر 25 ہزار اور کار پر 50 ہزار روپے جرمانے کا فیصلہ
ماضی کی یادیں
وزیراعظم نے چوہدری نثار سے کہا تھا کہ آپ مکمل صحت یاب ہوں تو ہماری فیملیز کے ہمراہ ملاقات بھی ہونی چاہیے۔ اس ملاقات کا ماحول انتہائی خوشگوار تھا اور دونوں رہنماؤں نے ماضی کی یادیں تازہ کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ایئرپورٹ سے رواں سال اب تک 98 ملزمان کی بیرون ملک فرار کی کوشش ناکام
چوہدری نثار کی سیاسی تاریخ
رپورٹس کے مطابق چوہدری نثار علی خان جو کبھی مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما تھے، 34 سال سے زائد عرصے تک پارٹی سے وابستہ رہنے کے بعد 2018 میں جماعت سے الگ ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ اپنے ضمیر کے مطابق کیا، میں اقتدار کی نہیں، عزت کی سیاست کرتا ہوں۔
نتیجہ
قمرالاسلام راجا کا انٹرویو اور چوہدری نثار کی وزارت سے علیحدگی کی کہانی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پارٹی سیاست میں داخلی اختلافات اور خاندانی مسائل کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔








