شمشیر سے سائبر تک — طاقت کے بدلتے روپ

ایک نئی جنگ کی شروعات

تحریر: رانا بلال یوسف

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی سیاہی ابھی مکمل خشک بھی نہ ہوئی تھی کہ دنیا کی سٹریٹجک بساط پر نئی چالیں خاموشی سے چلی جانے لگیں۔ تبصرے، تجزیئے اور تزویراتی پیش گوئیاں عالمی منظرنامے پر یوں بکھری پڑی تھیں، جیسے بارش کے بعد سڑکوں پر دھند۔ ایسے ہی ایک شام، جب لاہور کی فضاء ہلکی بوندا باندی سے نم اور سڑکیں خیالوں کی مانند چپ چاپ تھیں، میں اپنے استادِ محترم ایڈووکیٹ فہیم شوکت میو سے کیفے میں ملاقات کے لیے پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں سرمایہ کاری کے دروازے کھل گئے

استاد کی بصیرت

وہ ان لوگوں میں سے ہیں، جو تاریخ کو صرف پڑھتے نہیں، اُسے پرکھتے بھی ہیں، ان کے اندر بین الاقوامی قانون، عالمی فکر اور جنگی حکمتِ عملیوں کا ایسا امتزاج ہے، جو محض کتابی نہیں، تجرباتی بھی ہے۔ ان کی گفتگو میں دانش کی روشنی اور وقت کی دھڑکن صاف دکھائی اور سنائی دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف 12جون کو متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے

نئی نوعیت کی جنگ

ابھی میں نے کافی کا پہلا گرم گھونٹ پیا تھا کہ ایک سوال بے ساختہ زبان سے نکل پڑا: "سر، کیا واقعی اگلی جنگ ایٹمی ہتھیاروں سے لڑی جائے گی؟" وہ ہولے سے مسکرائے، کھڑکی سے باہر بارش میں بھیگتے شہر کو دیکھا اور آہستگی سے بولے: "نہیں دوست! اب جنگ صرف ٹینک، میزائل اور نیوکس کی نہیں رہی۔ آج ڈیٹا، سائبر اسپیس، الگورتھمز اور کلاؤڈ کے بٹس و بائنری بھی وہ خاموش سپاہی ہیں، جو قوموں کی بنیادیں لرزا دیتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: زندگی کا مختصر دورانیہ، لیکن خوشیوں سے بھرا ہونا چاہئے

تاریخی ترقی کی جانب ایک نظر

استادِ محترم نے اپنے جملے مکمل کیے، تو میں نے محسوس کیا جیسے ہم لاہور کے ایک پرسکون کیفے میں نہیں، بلکہ وقت کی دھند میں لپٹی کسی قدیم جنگی مجلس میں بیٹھے ہوں۔ وہ بولے: "طاقت کی داستان کا پہلا باب انسانی جسم سے شروع ہوا۔ یعنی بزور بازو، پھر بازو کی طاقت سے تلوار اور نیزے نے کام دکھایا۔ یہ وہ دور تھا جب مصر، یونان، روم، فارس، چین اور ہندوستان جیسی عظیم تمدنوں کی افواج جسمانی قوت کے بل پر سلطنتیں قائم کرتی تھیں۔"

یہ بھی پڑھیں: اغوا برائے تاوان میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار، مغوی بازیاب کرالیا گیا

تبدیلی کی فصلیں

پھر وقت نے طاقت کا نیا چہرہ دکھایا۔ استاد نے نرمی سے نشست بدلی اور بتایا کہ جب طاقت صرف جسمانی قوت نہ رہی تو گھڑسوار لشکر تاریخ کے اُفق پر چھا گئے۔ منگول، ترک اور عرب جنگجو برق رفتاری سے میدانوں، صحراؤں اور پہاڑوں کو عبور کرتے ہوئے دشمن کے قلب تک جا پہنچتے۔

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل ہے، خان کبھی نہیں کہے گا مجھے رہا کرو: علامہ راجہ ناصر عباس

بارود کی آمد

لیکن پھر طاقت نے رخ بدلا اور کھیل میں بارود داخل ہو گیا۔ چین سے شروع ہو کر مسلم سائنسدانوں کے ذریعے عسکری دنیا میں شامل ہونے والا بارود، جب یورپ پہنچا تو توپ بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: “گاؤں میں پہلی محبت کی شادی ہماری تھی” بوڑھے میاں بیوی کی کہانی سن کر آپ بھی کہیں گے سچی محبت اسے کہتے ہیں

بحری قوت کا عروج

بارود کے بعد طاقت نے پانیوں کا رُخ کیا۔ "جس نے سمندر پر قبضہ کیا، اُس نے دنیا کی تجارتی، عسکری اور فکری گزرگاہوں پر قبضہ کیا۔"

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹماٹر اور پیاز کی کاشت میں اضافے کیلئے میکانائزڈ فارمنگ کا اعلان

صنعتی انقلاب کا اثر

پھر طاقت نے مشین کا رُخ کیا، انقلابِ صنعت نے جنگ کو کارخانوں میں ڈھال دیا۔ اب سپاہی کے پیچھے بھاپ کے انجن، فولاد اُگلتے کارخانے اور بارود بناتی مشینیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے دن کے وقت چاند پر لیزر شعاع بھیج کر خلائی تحقیق میں نئی تاریخ رقم کر دی

فضا کی جنگ

زمین کے بعد طاقت نے فضاء کو اپنا میدان بنا لیا۔ جنگ اب پروازوں میں چھپ گئی تھی۔ بمبار طیارے، فضائی حملے اور ویتنام کی بارشوں میں گرتے شعلے اس دور کی نئی جنگی زبان تھے.

یہ بھی پڑھیں: جیل ریفارمز ایجنڈا ، 298 پوزیشنز پر تقرر و تبادلے

ایٹمی طاقت کا عہد

جنگ کی شدت بڑھتی گئی، یہاں تک کہ ایٹمی ہتھیاروں کا سایہ پوری دنیا پر چھا گیا۔ طاقت اب دھماکے میں نہیں، دھمکی میں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین میں موت کا رقص جاری، پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ میں حقائق بے نقاب کر دیے

سائبر جنگی حکمت عملی

لیکن اب دنیا کے پاس نہ شمشیر ہے، نہ توپ، بس سکرینیں، سیٹلائٹ اور ڈیجیٹل نیٹ ورکس ہیں۔ "یہ وہ جنگیں ہیں جو شور مچائے بغیر قوموں کو گھیر لیتی ہیں۔"

مستقبل کی جنگ و طاقت

طاقت اب میزائل یا مشین گن میں نہیں، بلکہ کوڈ، معلوماتی بارود اور الگورتھمز میں چھپی ہوئی ہے۔ "اب جنگیں میدان میں نہیں، کلاؤڈ میں لڑی جائیں گی۔"

نوٹ: ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...