پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر وزارت کشمیر و گلگت بلتستان کے 3 افسران گرفتار

ایف آئی اے کی کارروائی
جہلم (ڈیلی پاکستان آن لائن) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جہلم میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے معاملے میں وزارت کشمیر و گلگت بلتستان کے 3 افسران کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: اتحاد ٹاؤن فیز 3 کا پری لانچ پیمنٹ پلان جاری
گرفتاری کی وجوہات
ڈان نیوز کے مطابق، ایف آئی اے نے راہٹیان کالونی جہلم میں غیر کشمیریوں کو غیر قانونی پلاٹ الاٹ کرنے کے الزام میں ان افسران کے خلاف کارروائی کی۔
یہ بھی پڑھیں: افسوس ہوتا ہے کہ ہم سرکار کا پیسہ بے دردی سے خرچتے ہیں اور اس سے بھی زیادہ بے دردی سے ضائع کرتے ہیں، بھائی یہاں کون کسی کو پوچھتا ہے؟
گرفتار افسران کی تفصیلات
ایف آئی اے حکام کے مطابق، گرفتار ملزمان میں عبداللہ خان، ناصر حیات، اور مقصود احمد شامل ہیں۔ ان کے خلاف اصل الاٹمنٹ ڈیڈ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش اور بھارت پھر آمنے سامنے
مقدمے کی تفصیلات
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ گرفتار افسران کا تعلق وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان سے ہے اور ان کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرپشن کا کیس نمبر 17/25 درج کیا گیا ہے۔
الزامات کی نوعیت
حکام کے مطابق، ملزمان پر سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ایف آئی اے نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی رجسٹریشن میں ملوث افسران کو کڑی سزا دی جائے گی۔