خیبرپختونخوا اسمبلی: مخصوص نشستوں پر ممبران کی بحالی کے بعد نمبر گیم تبدیل

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی بحالی
پشا ور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ممبران کی بحالی کے بعد اپوزیشن کی تعداد بڑھ گئی، جس سے ایوان میں نمبر گیم بھی تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہندو اور سکھ طالبعلموں سے پاکستان کی محبت میں گرماگرمی اور دو دو ہاتھ بھی کر بیٹھتے پھر انکے سامنے ”لے کے رہیں گے پاکستان“ کے نعرے لگاتے
مخصوص نشستوں کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر 21 خواتین اور 4 اقلیتی امیدواروں کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا اعلامیہ جاری ہونے کے بعد اپوزیشن کی تعداد 52 ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سائبر حملے کے خدشات: کابینہ ڈویژن نے ایڈوائزری جاری کر دی
اپوزیشن جماعتوں کی صورتحال
جمعیت علمائے اسلام (ف) 19 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن گئی، جے یو آئی (ف) کی 8 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں بحال ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ صرف گولی بم کا نام نہیں ،بھوک، غربت اور دیگر برائیاں ساتھ لاتی ہے: چودھری شجاعت
دیگر جماعتوں کی نشستیں
مسلم لیگ (ن) کی صوبائی اسمبلی میں 6 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد ایوان میں تعداد 16 ہوگئی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی 5 خواتین اور ایک اقلیتی نشست کے بحال ہونے کے بعد تعداد 11 ہوگئی، جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی) کی ایک، ایک خواتین کی مخصوص نشست بحال ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہماری فوج نے شہادتیں دے کر فتح حاصل کی، چوہدری پرویز الہیٰ
پاکستان تحریک انصاف کی صورتحال
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی اسمبلی میں کل 94 نشستیں ہیں، جن میں سے ایک سنی اتحاد کونسل کی ہے۔ ان 94 میں سے 35 امیدوار بلکل آزاد ہیں، جن میں خود وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی شامل ہیں۔ باقی ارکان نے بیان حلفی جمع کرائی تھی، مگر الیکشن کے بعد پارٹی چننے کے لیے 3 دن کا وقت گزر چکا تھا۔
عدالتی فیصلے کا اثر
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرلیں، عدالت نے مختصر فیصلے میں 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔