سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اظہار تشویش، چینی کی برآمد پر بھی کڑی تنقید

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے اور چینی کی ممکنہ برآمد کے حکومتی فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عام آدمی پر مزید معاشی بوجھ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر صحت کا بھارت سے بغیر علاج بھیجے گئے 2 بچوں کا علاج سرکاری خرچ پر کرانے کا اعلان
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
سپریم کورٹ بار کے صدر میاں رؤف عطا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ اس کا براہِ راست اثر مہنگائی میں اضافے کی صورت میں عوام پر پڑ رہا ہے۔
میاں رؤف عطا نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں پہلے ہی مہنگائی سے ستائے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا اور اب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آخر کار ویرات کوہلی نے آئی پی ایل جیت ہی لیا
چینی کی برآمد کے فیصلے پر تنقید
انہوں نے چینی کی برآمد کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے پہلے چینی درآمد کرنے اور پھر برآمد کرنے کے متضاد فیصلے مہنگائی میں مزید اضافے کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اقدامات چینی مافیا کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیے جا رہے ہیں جو کہ نہ صرف غیر دانشمندانہ ہیں بلکہ عام صارفین کے مفادات کے بھی منافی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 3 روز میں کتنے ہزار رضا کاروں نے شہری دفاع کی ٹریننگ مکمل کی ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے
حکومت کے لیے وارننگ
سپریم کورٹ بار کے صدر نے حکومت کو خبردار کیا کہ چینی کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور چینی کی برآمد سے متعلق فیصلے عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں۔
مہنگائی کے خلاف آواز بلند کرنے کا عزم
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن مہنگائی کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی اور ضرورت پڑنے پر قانونی چارہ جوئی بھی کی جا سکتی ہے۔