افسران عوامی فلاح کو ترجیح دیں تو رول ماڈل بن سکتے ہیں: سارہ سعید کا سول سروسز اکیڈمی میں تقریب سے خطاب

پاسنگ آؤٹ تقریب
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) والٹن لاہور میں 52 ویں کامن ٹریننگ پروگرام کی پاسنگ آؤٹ تقریب ہوئی، جس میں 241 تربیتی افسران نے فارغ التحصیل ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ تقریب کی مہمان خصوصی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی اسپیشل سیکرٹری سارہ سعید تھیں، جبکہ ڈائریکٹر جنرل سی ایس اے فرحان عزیز خواجہ، کامن ٹریننگ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل ظہور، ڈائریکٹر کیپیسٹی بلڈنگ ڈاکٹر شبیر اکبر زیدی، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن محمد بلال اکرم، چیف انسٹرکٹرز، سابق ڈی جیز اور دیگر وفاقی و صوبائی افسران بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا
افسران کے اعزاز میں پیغام
اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری سارہ سعید نے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دن نہ صرف افسران بلکہ ان کے اہل خانہ، اساتذہ اور سول سروس کے تمام افراد کے لیے فخر کا دن ہے۔ بطور سول سرونٹس آپ عوامی اعتماد کے امین ہیں، آپ کو ملک کے طول و عرض میں تعینات کیا جائے گا جہاں آپ کی موجودگی ریاست کی نمائندگی کرے گی۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ آئین سے وفاداری کو اپنا شعار بنائیں اور اصلاحاتی سوچ اپناتے ہوئے عوامی خدمت کے لیے خود کو وقف کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بلٹ ٹرین اور جدید ریلوے نیٹ ورک سمیت معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے: مریم نواز
پیشہ ورانہ زندگی کے اصول
نئے افسران سے خطاب کرتے ہوئے سارہ سعید نے زور دیا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ زندگیوں کو ان ابدی اقدار کی بنیاد پر استوار کریں۔ اگر افسران بلا تعصب اور ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر عوامی فلاح کو ترجیح دیں تو وہ اپنے شعبوں میں حقیقی رول ماڈل بن سکتے ہیں۔ اگر سرکاری افسران امیر خسرو کے پیش کردہ خدمتِ عامہ کے جذبے کو اپنائیں تو وہ معاشرے میں شفافیت، اعتماد اور یکجہتی کو فروغ دے سکتے ہیں۔
کامن ٹریننگ پروگرام کی اہمیت
ڈائریکٹر جنرل سی ایس اے فرحان عزیز خواجہ نے کہا کہ کامن ٹریننگ پروگرام صرف ایک پیشہ ورانہ مرحلہ نہیں بلکہ ایک تبدیلی لانے والا سفر ہے جو ایمانداری، احتساب اور ہمدردی جیسے بنیادی اقدار کو پروان چڑھاتا ہے۔ اب آپ ایسی ذمہ داریوں میں داخل ہو رہے ہیں جن سے عوام کی توقعات جڑی ہوئی ہیں۔ کامن ٹریننگ پروگرام کئی ماہ پر محیط ایک ہمہ جہت تربیت ہے، جس میں پبلک ایڈمنسٹریشن، قانون، معاشیات، گورننس اور سماجی علوم جیسے مضامین شامل ہیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ عوامی خدمت کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔