محرم الحرام، مذہبی رواداری اور پیغام پاکستان

محرم الحرام میں امن و امان کی کوششیں
محرم الحرام میں امن و امان کے قیام اور بین المسالک رواداری، مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ہر سال کی طرح اس سال بھی پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کے ہمراہ حج کے فوری بعد سے کوششوں کا آغاز کر دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ بین المذاہب و بین المسalک رواداری کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدامات علماء و مشائخ کی طرف سے کیے جائیں گے اور کسی بھی مسلک یا مذاہب کے مقدسات کی توہین نہیں ہونے دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سے بلوچستان جانے والے افراد کی شناخت جو جان کے لیے خطرہ بن گئی
اجلاس اور فیصلے
اسی سوچ اور فکر کو لے کر پاکستان علماء کونسل نے اسلام آباد میں تمام مکاتب فکر کے اکابر علماء و مشائخ کا اجلاس بلایا جس میں تقریباً ملک کی پچاس سے زائد تمام مکاتب فکر کی اہم شخصیات نے شرکت کی اور پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کی مکمل توثیق کرتے ہوئے گذشتہ ماہ ہندوستان کے پاکستان پر حملے اور ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں فوری طور پر وحدت و اتحاد کیلئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جیل ریفارمز جاری، سپرنٹنڈنٹ جیل یا کوئی افسر ضابطے کے برخلاف کسی قیدی کو سزا نہیں دے سکے گا
علماء کے دورے اور مقامی مسائل
پاکستان علماء کونسل نے قومی یکجہتی کونسل اور مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک بھر میں علماء کے دوروں کا اہتمام کیا، جن کا مقصد لوکل سطح پر پیدا ہونے والے مسائل اور غلط فہمیوں کو دور کرنا تھا۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پنجاب کی تمام ڈویژنز، خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان، سندھ، بلوچستان اور آزاد کشمیر کے ذمہ داران، علماء ومشائخ سے انفرادی اور اجتماعی ملاقاتوں اور دوروں کا سلسلہ شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے بجٹ کو “امیر پرور” اور “غریب کش” قرار دے دیا
پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق
پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق صرف بین المسالک نہیں بین المذاہب ہم آہنگی و رواداری کی ایک مضبوط دستاویز ہے۔ جس کے اہم نقاط درج ذیل ہیں:
- فرقہ ورانہ منافرت، مسلح فرقہ وارانہ تصادم اور طاقت کے زور پر اپنے نظریات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی روش شریعت اسلامیہ کے احکام کے منافی ہے۔
- تمام مسالک کے علماء و مشائخ اور مفتیان پاکستان انتہا پسندانہ سوچ اور شدت پسندی کو مکمل مسترد کرتے ہیں۔
- انبیاء کرام، اصحاب رسولؐ، خلفاء راشدین، ازواج مطہرات اور اہل بیت کے تقدس کو ملحوظ رکھنا فریضہ ہے۔
- علماء و مشائخ کا فریضہ ہے کہ درست اور غلط نظریات میں امتیاز کرنے کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دیں۔
- پاکستان کے غیر مسلم شہریوں کو اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔
- اسلامی ریاست میں امن کے ساتھ رہنے والے غیر مسلموں کو قتل کرنا جائز نہیں ہے۔
- محرم الحرام کے ایام میں مقررہ مجالس اور اجتماعات منعقد کرنے کی آزادی ہوگی۔
- تمام اہل محلہ اور محبان اہل بیت کو باہمی برداشت کے ساتھ وطن اور اسلام دشمنوں کی سازشوں پر نظر رکھنی چاہیے۔
- ہر مسلک کے عالم کو اپنے پیروکاروں کو اپنے مذہب کی تعلیم دینا ہو گا، بغیر توہین کے۔
یہ بھی پڑھیں: یورو کرنسی اپنانے کا اعلان، بلغاریہ کی پارلیمنٹ میدانِ جنگ بن گئی
سوشل میڈیا کا کردار
محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کو مہلک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستان علماء کونسل نے سوشل میڈیا پر قابو پانے کے لئے مختلف اداروں کے ساتھ حکمت عملی تیار کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کی جانب سے وکلاء کو کروڑ وں روپے ادائیگی کا انکشاف
امن اور رواداری کی اہمیت
اگر موجودہ حالات کے تناظر میں دیکھا جائے تو بلا شک بھارت اور پاکستان دشمن قوتیں محرم الحرام میں فسادات پیدا کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں لیکن ملک کے سلامتی کے اداروں، وفاقی و صوبائی اداروں اور علماء کے تعاون سے ان سازشوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔
اختتام اور اپیل
ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کرنا چاہیے تاکہ ہم سب ملکر ایک پرامن محرم الحرام گزار سکیں۔ یہ عمل نہ صرف محرم الحرام کی تقریب میں بلکہ پورے معاشرے میں رواداری کے فروغ کے لیے ضروری ہے۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔