ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے جلوس: سیکیورٹی کے سخت انتظامات

عزاداری کے سلسلے میں جلوسوں کی روانگی
پشاور (ویب ڈیسک) ملک بھر میں آٹھ محرم الحرام کے موقع پر عزاداری کے سلسلے میں جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پشاور سے آج 18 چھوٹے بڑے ماتمی جلوس برآمد ہوں گے، جبکہ اسلام آباد میں بھی مرکزی جلوس جامعہ المرتضیٰ جی نائن فور سے روانہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ؛ دریائے سندھ میں کشتی ڈوب گئی
پشاور میں جلوسوں کے سیکیورٹی انتظامات
آج نیوز کے مطابق پشاور شہر میں آج آٹھ محرم الحرام کے سلسلے میں 18 چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوں گے۔ جلوسوں کے روایتی راستوں پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ جلوسوں کی نگرانی جدید ڈرون کیمروں کے ذریعے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: تیل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل نے منافع بڑھانے کا مطالبہ کردیا
جلوسوں کے وقت اور مقامات
پولیس کے مطابق پہلا جلوس امام گاہ سید نجف علی شاہ سے سہ پہر 3 بجے برآمد ہوگا، جبکہ دوسرا بڑا جلوس شام 4 بجے حسینیہ ہال پشاور صدر سے روانہ ہوگا۔
اس کے علاوہ جلوسِ شبیہ جھولا رات 8 بجے امام بارگاہ حسین محلہ مروی ہا سے برآمد ہوگا، جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اپنی منزل پر اختتام پذیر ہوگا。
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی نے پی ایس ایل فرنچائز کا بڑا مطالبہ پورا کردیا
سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے جلوسوں کے روٹس پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں۔ داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ، واک تھرو گیٹس، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ فُل مانیٹرنگ کے لیے ڈرون کیمرے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امام الحق اور ان کی اہلیہ کی شادی پر پہلی بار دلچسپ گفتگو
اسلام آباد میں مرکزی جلوس
اسلام آباد میں آٹھ محرم الحرام کے موقع پر جامعہ المرتضیٰ، جی نائن فور سے دوپہر ایک بجے مرکزی جلوس برآمد ہو گا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا جامعہ الصادق، جی نائن ٹو پر اختتام پذیر ہو گا۔
جلوس کا روٹ جی نائن ون، پولیس کوارٹر، اور سروس روڈ پر محیط ہوگا۔ اس دوران روہتاس روڈ (پولیس کوارٹر ٹرن)، طفیل نیازی روڈ (جی ٹین) اور خرم روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کا سپریم کورٹ میں آخری روز لیکن کسی بینچ کا حصہ نہیں، پھر آج کیا کام کریں گے؟ جانئے
شہریوں سے اپیل
انتظامیہ اور ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متبادل راستے استعمال کریں اور جلوس کے دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔
سیکیورٹی کی اضافی مشقیں
سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ حساس مقامات پر پولیس، رینجرز اور رضا کاروں کی نفری تعینات کی گئی ہے۔ جلوس کے روٹ پر نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی فعال کر دیے گئے ہیں。