کیا ایپل نئے آئی فون میں انسانی آنکھ جیسا کیمرہ بنانے جا رہا ہے؟

ایپل کا نیا کیمرہ ٹیکنالوجی
نیویارک (ویب ڈیسک) ایپل ایک بار پھر کیمرہ ٹیکنالوجی میں انقلابی قدم اٹھانے جا رہا ہے۔ کمپنی کی جانب سے حالیہ دنوں میں فائل کیے گئے ایک پیٹنٹ سے پتا چلتا ہے کہ وہ مستقبل کے آئی فونز میں ایک ایسی امیج سینسر ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے جو انسانی آنکھ کی طرح روشنی کو محسوس کر سکے گی۔ اگر یہ ٹیکنالوجی حقیقت کا روپ دھار لیتی ہے تو یہ نہ صرف موبائل کیمروں بلکہ کئی پروفیشنل فلمی کیمروں کو بھی پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں، صدر یواین جنرل اسمبلی
ڈائنامک رینج کی بہتری
آج نیوز کے مطابق ڈائنامک رینج جس کے ذریعے کیمرہ ایک ہی وقت میں تصویر کے اندھیرے اور روشنی والے حصوں کو کتنی خوبی سے محفوظ کر سکتا ہے۔ انسانی آنکھ تقریباً 20 سے 30 اسٹاپس تک کی ڈائنامک رینج سنبھال سکتی ہے، جب کہ زیادہ تر اسمارٹ فون کیمرے صرف 10 سے 13 اسٹاپس تک محدود ہوتے ہیں۔ ایپل کی نئی تحقیق کا ہدف ہے کہ یہ فرق ختم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہوئی، اس پارٹی نے بھی ردعمل میں وہ کچھ نہیں کیا جو 9 مئی کو ہوا، اٹارنی جنرل
جدید سینسر کی تفصیلات
ایپل کے پیٹنٹ کے مطابق یہ سینسر ’اسٹیکڈ پکسلز‘ پر مبنی ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ کیمرہ دو تہوں پر مشتمل ہوگا۔ ایک تہہ روشنی کو جذب کرے گی اور دوسری اسے پروسیس کرے گی، جس میں شور کم کرنے، ایکسپوژر کنٹرول اور دیگر جدید افعال انجام دیئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ کلب کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر امریکا جانے کی کوشش کرنے والا شخص گرفتار
LOFIC ٹیکنالوجی
ایپل کے نئے سینسر میں ایک خاص سسٹم استعمال کیا گیا ہے جسے ’Lateral Overflow Integration Capacitor (LOFIC)‘ کہا جاتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر پکسل منظر کی روشنی کے مطابق مختلف مقدار میں روشنی کو جذب کرے گا۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ایک ہی تصویر میں روشن اور سائے والے دونوں حصے مکمل تفصیل کے ساتھ دکھائی دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ سیل قائم، عوامی شکایات کے ازالے میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی: وزیر اعلیٰ مریم نواز
برقی شور کا انتظام
اس سینسر میں ہر پکسل کے ساتھ ایک علیحدہ میموری سرکٹ موجود ہوگا جو تصویر کھینچتے ہی برقی شور کو ناپ کر اسی وقت ختم کرے گا۔ اس طرح تصویر میں گرین یا دھند کم ہوگی اور صاف و شفاف نتیجہ حاصل ہوگا، بغیر اس کے کہ آپ کو الگ سے ایڈیٹنگ کرنی پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں یکم جون سے اب تک 57 زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ
مستقبل کی توقعات
فی الحال یہ صرف ایک پیٹنٹ ہے، یعنی تحقیق اور تجربے کا ابتدائی مرحلہ۔ ضروری نہیں کہ یہ فیچر فوری طور پر دستیاب ہو جائے۔ موجودہ رپورٹس کے مطابق آئی فون 17 میں اس کا امکان کم ہے، لیکن اگلے ماڈلز میں ہم اس کی جھلک ضرور دیکھ سکتے ہیں。
موبائل فوٹوگرافی کا مستقبل
اگر ایپل واقعی 20 اسٹاپس کی ڈائنامک رینج کے ساتھ ایک اسمارٹ فون کیمرہ بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ موبائل فوٹوگرافی کے لیے ایک بہت بڑی پیش رفت ہوگی۔ ایک ایسا فون جو وہی دکھائے جو ہم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں، بغیر روشنی میں فرق آئے، بغیر تفصیل کھوئے۔ ایسے میں، یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ نیا آئی فون واقعی اپ گریڈ کے قابل ہوگا。