کئی ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بننے والے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کئی ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بننے والے ہیں۔ انہوں نے روسی صدر سے گفتگو میں سخت مایوسی کا اظہار کیا، اور کہا کہ لگتا ہے کہ وہ جنگ روکنا نہیں چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: عافیہ صدیقی وطن واپسی کیس: حکومت وفد امریکا بھیجے گی، اٹارنی جنرل نے آگاہ کردیا
ایران کے جوہری خطرات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میری لینڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو جوہری خطرے کے اعتبار سے ختم کردیا گیا ہے۔ کل روسی صدر سے ہونے والی گفتگو سے سخت مایوسی ہوئی، اور انہیں نہیں لگتا کہ صدر پیوٹن جنگ روکنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف: بانی پی ٹی آئی گنڈاپور کو اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہتر بنانے کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں
نئے ٹیرف کے نفاذ
ان کا کہنا ہے کہ 10 سے 12 ممالک کو ٹیرف کے نفاذ کے خطوط آج ارسال ہوں گے، جس میں 10 سے 70 فیصد تک ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ تجارتی شراکت داروں کو مناسب رعایت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے 783ویں سالانہ عرس کے انتظامات مکمل، خصوصی بریفنگ
آزادی کی تقریب میں خطاب
آئیوا میں 250 ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایران کے جوہری تنصیبات کو مکمل تباہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران میں بہترین کام کیا، اور ہر ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔ اب ایران امریکہ سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر دوران ڈرائیونگ رقم گننے والا بس ڈرائیور گرفتار، ایف آئی آر درج
امریکی فوج کی طاقت
امریکی صدر نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی بہترین فوج اور طیارے ہیں، اور ہمارے پاس بہترین شیلڈ ہوگی۔ گولڈن ڈوم میزائل شیلڈ ملک کو ایران کی جوابی کارروائیوں سے محفوظ رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف کا ترکیہ کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ
اگلی صدارتی مدت
ٹرمپ نے اگلی صدارتی مدت کے لیے قانون میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ میں مزید چار سال کے لیے امریکہ کا صدر بنوں گا۔ ہماری حکومت کو 165 دن ہوگئے ہیں، اور امریکہ بہت کامیاب ہورہا ہے۔ ایسا کامیاب امریکہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ لوگوں نے کہا کہ میں جارج واشنگٹن اور ابراہم لنکن سے بھی بہتر صدر ہوں گا۔
غیر قانونی مزدوروں کی ملک بدری
انہوں نے مزید کہا کہ قاتلوں اور منشیات فروشوں کو ہم یہاں سے نکال رہے ہیں، اور غیر قانونی زرعی مزدوروں کی ملک بدری پر فیصلہ کسان کریں گے۔