اڈوں پر موجود بچے ٹرک ڈرائیوروں کے ہاتھوں کسی نہ کسی شکل میں استحصال کا شکار

کراچی میں ڈانس پارٹی کا احتجاج
کراچی (ویب ڈیسک) کچھ مہینے قبل آئی بی اے میں ایک ڈانس پارٹی ہوئی تو ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور احتجاج شروع ہوگئے۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ ہم جنس پرستی قابل قبول نہیں، جس دوران دھرنا بھی دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے 5 جوڈیشل افسران کے تبادلے کر دیئے
ادارے کی کارروائی
ادارے نے دو طلباء کو ڈسچارج کیا تو دھرنا ختم ہوا، لیکن روزانہ کئی بچے اندوہناک جرم کا شکار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو نواز شریف کو مائنس کرنے آیا تھا وہ خود گھر اور پارٹی سے مائنس ہوگیا ، عظمیٰ بخاری
بچوں کا استحصال
یوٹیوب چینل رفتار نے اپنی ڈاکومینٹری میں بتایا کہ بچوں کا استحصال کچھ بچہ باز ٹرک ڈرائیوروں کا پسندیدہ مشغلہ ہے، جو لڑکوں کا جنسی استحصال بھی کررہے ہیں۔ مانگنے اور کچرہ چننے والے دس میں سے آٹھ بچے کسی نہ کسی شکل میں استحصال کا شکار ہوچکے ہیں۔
ڈرائیور کا بیان
ایک ڈرائیور نے بتایا کہ ہمارے پاس ٹرک میں بچہ ہوتا ہے، اور ہم اس کے ساتھ جو چاہے کر سکتے ہیں۔ ہم تو مہینہ مہینہ گھر نہیں جاتے، دل بھر جاتا ہے۔ بیوی کے ساتھ نہ ہونے کے بارے میں سوال پر ڈرائیور نے کہا کہ بیوی کو ساتھ رکھنا اسلام میں جائز نہیں، پردے کا حکم ہے، اسے گھر میں ہونا چاہیے۔