حکومت کا ایران و عراق جانے والے زائرین کے لیے پروازوں میں اضافے کا فیصلہ

حکومت کا زائرین کے لئے سہولیات میں اضافہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے ایران و عراق جانے والے زائرین کیلئے پروازوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ فیری سروس بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے علیٰحدگی کا بیان دیا ہے، وہی پارٹی کا فیصلہ ہے، یوسف رضا گیلانی
خصوصی ٹاسک فورس کا اجلاس
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر ایران و عراق جانے والے زائرین کے مسائل کے حل کیلئے قائم خصوصی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت وفاقی وزیر داخلہ اور ٹاسک فورس کے چیئرمین محسن نقوی نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: زمبابوے فضائیہ کے کمانڈر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات
اجلاس میں شرکت
اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز چودھری سالک حسین اور وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے اجلاس میں شرکت کی، جبکہ مختلف وزارتوں اور اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایئرفورس کے زیر زمین مرکز سے حملوں کی کمانڈ: ایران پر اسرائیلی حملوں کی موجودہ صورتحال کیا ہے؟
زائرین کی سہولت و سکیورٹی کیلئے فیصلے
ٹاسک فورس کے اجلاس میں زائرین کی سہولت و سکیورٹی کیلئے اہم فیصلے کئے گئے، سول ایوی ایشن کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایران کیلئے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی، جبکہ اربعین پر عراق کے لئے 107 خصوصی پروازوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
اجلاس میں ایران و عراق جانے والے زائرین کے لئے پروازوں کی تعداد مزید بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد، مدرسہ اور قرآن کے طلباء کے لئے’ قرآن ریکارڈ‘
فیری سروس کا آغاز
بریفنگ میں بتایا گیا کہ زائرین کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے مستقبل میں فیری سروس شروع کی جا رہی ہے، عاشورہ کے بعد اربعین کیلئے سکیورٹی صورتحال کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد زمینی راستے سے سفر کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف طبی معائنے کے لئے لندن روانہ، شام 6 بجے پہنچیں گے۔
زائرین کی حفاظت کی یقین دہانی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر زائرین کو کسی بھی قسم کی مشکل یا پریشانی سے محفوظ رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، زائرین کی حفاظت سب سے زیادہ عزیز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
نئے نظام کی شروعات
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم جنوری 2026 سے زائرین صرف گروپ آرگنائزرز سسٹم کے تحت زیارات کیلئے جا سکیں گے اور اس کے ساتھ ہی سالار سسٹم کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا، نئے نظام کے تحت گروپ آرگنائزرز کی رجسٹریشن کیلئے اب تک 1413 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن کی جانچ پڑتال اور اسکروٹنی کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ کا پہلے بھی حصہ نہیں تھی، آئندہ بھی نہیں ہوگی: چیئرمین سینیٹ
غیر قانونی افراد کی روک تھام
وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے زائرین کی آڑ میں غیر قانونی طور پر عراق جانے والے افراد کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائیں۔
اجلاس میں شرکت کرنے والے افراد
اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری مذہبی امور، وزارتِ اطلاعات اور وزارتِ خارجہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی سول ایوی ایشن، ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان، آئی جی بلوچستان، کمشنر کوئٹہ اور متعلقہ اداروں کے افسران بذریعہ زوم اجلاس میں شریک ہوئے۔