ریسکیو کی گاڑی رسی دے کر چلی گئی، دوسری گاڑی آئی تو کہنے لگے ہمارے پاس کچھ نہیں : سوات واقعہ میں جاں بحق بچوں کے والد کا انکشاف

سوات واقعہ کی اندوہناک کہانی

سوات (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں جاں بحق ہونے والے دو بچوں کے باپ نے انکشاف کیا کہ ریسکیو کی پہلی گاڑی ایک گھنٹے بعد آئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس رسے کے علاوہ کچھ نہیں تھا، اس کے بعد وہ گاڑی وہاں سے چلی گئی۔ کچھ دیر بعد دوسری گاڑی آئی اور انہوں نے بھی کہا کہ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ جیسے میں رو رہا ہوں اور دیکھ رہا ہوں، تم بھی دیکھ لو۔

یہ بھی پڑھیں: تہران میں ٹرک پکڑا گیا، کتنے ڈرونز لدے تھے۔۔۔؟ تہلکہ خیز انکشاف

ریسکیو کی ناکامی

سوات واقعہ میں جاں بحق ہونے والے 6 سالہ ایشال اور 12 سالہ دانیال کے والد نے نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میں نے 10 بج کر 3 منٹ پر ریسکیو والوں کو کال کی۔ انہوں نے مجھے جواب دیا کہ ایک گھنٹہ ہو گیا، آپ کی طرف گاڑی نکلی ہوئی ہے۔ میں نے بتایا کہ میں یہاں کھڑا ہوں، دائیں بائیں دیکھا، لیکن کوئی گاڑی نہیں آئی۔ پھر میں وہاں سے بھاگ کر آیا، اپنے بچوں کی طرف دیکھتا رہا، میرے بچے ایسی حالت میں تھے کہ میں ان کی طرف دیکھ نہیں پا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس؛ بانی پی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر نے مہلت کی استدعا کردی۔

نکاسی کا عمل

اس کے بعد میں پھر بھاگ کر باہر آیا۔ اتنے میں ایک گاڑی آئی، جب میں گاڑی کے پاس بھاگا تو انہوں نے ایک رسا نکالا اور رسے کو دریا کے کنارے پر لے کر آئے۔ اسی رسے کو ہم نے بچھا دیا۔ میں نے ریسکیو والوں سے پوچھا کہ اب کیا کرنا ہے تو کہنے لگے کہ ہمارے پاس رسے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ میں نے پوچھا کہ اس سے کیا کرنا ہے اور ریسکیو کی گاڑی رسا چھوڑ کر چلی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان مسلم لیگ ن پرتگال کے عہدیداروں کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا

والد کی بے بسی

بچوں کے والد کا کہنا تھا کہ میں وہاں بھاگتا کبھی کسی کے پاس جاتا، کبھی کسی کے پاس۔ 1122 کا نمبر ہی نہیں مل رہا تھا۔ آدھے گھنٹے کے بعد ایک اور بڑی گاڑی آئی، میں بھاگ کر گیا تو ان سے پوچھا کیا سامان لائے ہو، میں آپ کے ساتھ نکالتا ہوں۔ تو انہوں نے کہا ہم کچھ نہیں لے کر آئے۔ میں نے کہا کوئی کشتی یا لائف جیکٹ کچھ تو لائے ہو؟ انہوں نے جواب دیا ہم کچھ نہیں لائے۔

ایک باپ کی آہ

پھر میں نے کہا کہ کس لئے آئے ہو؟ آپ بھی آؤ، جس طرح میں رو رہا ہوں اور دیکھ رہا ہوں، آپ بھی دیکھ لو۔ سوات کے لوگ میرے درد و غم میں شریک تھے لیکن ایک باپ اپنے بچوں کے لئے کچھ نہیں کر سکتا تھا۔ میں نے 12 بجے تک اپنے بچوں کو پانی میں تڑپتا دیکھ رہا تھا، لیکن کوئی بندہ میری مدد کے لئے نہیں آیا۔ اسی طرح سیالکوٹ والی فیملی کا ایک بندہ بھی رو رہا تھا اور چلا رہا تھا لیکن سوات میں کوئی شخص میری مدد کے لئے نہیں آیا، تاہم سیالکوٹ والی فیملی ایک ایک کر کے ساری پانی میں بہتی چلی گئی۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...