پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اجلاس کی میزبانی کرے گا: دفتر خارجہ
پاکستان کی عالمی اجلاس کی میزبانی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ 23 جولائی کو فلسطین کے مسئلے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 5 جولائی سیاہ دن، عوامی حکومت پر شب خون مار کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا: بلاول
پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات
ڈان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہمیشہ سے دوستانہ تعلقات کا خواہشمند رہا ہے لیکن ہم بار بار بھارت کی تیز رفتار جنگی تیاریوں کی جانب اشارہ کر چکے ہیں۔ پاکستان کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر ترجمان افواج پاکستان کے منفرد انداز کے چرچے، فوجی حکام کا بھارت کو جواب ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
سارک کا اجلاس
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سارک کا اجلاس جب بھی ہو گا پاکستان میں ہو گا، پاکستان اس کی میزبانی کرے گا۔ اس کے لیے ہم تیار ہیں، صرف ایک ملک اس اجلاس کے انعقاد میں رکاوٹ ہے اور وہ بھارت ہے۔ ہم عالمی برادری کی توجہ بھارت کی بڑھتی ملٹرائزیشن اور عسکری تیاریوں کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ
ایس سی او وزرائے دفاع کانفرنس
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ ایس سی او وزرائے دفاع کانفرنس کے دوران بھارتی مشیر قومی سلامتی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ایران اور اسرائیل پر موقف
انہوں نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے حوالے سے ہمارا موقف انتہائی واضح ہے، ہمارے افغانستان سے باہمی تعلقات انتہائی اہم ہیں اور ہم مسلسل دہشت گردی کا معاملہ اپنے افغان دوستوں سے اٹھاتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، چین
چین اور کشمیری رہنما کا معاملہ
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان تبت سمیت چین کی خود مختاری کی حمایت کرتا ہے، اور پاکستان کشمیری راہنما شبیر احمد شاہ کی دہلی جیل سے فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ گوہر خان کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش متوقع
افغانستان اور روس کے تعلقات
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ ہم نے روس کی جانب سے کابل میں حکومت کو تسلیم کیے جانے کی خبر دیکھی ہے۔ روس اس خطے کا اہم ملک ہے اور ہم تبدیلیوں کو نوٹ کررہے ہیں، یہ افغانستان اور روس کے درمیان باہمی معاملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 217 روپے تک کا اضافہ
بھارتی مزارات کی مسماری
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے اتراکھنڈ میں مزارات کی مسماری بھارت کی مسلم دشمنی کی عکاس ہے۔
قیدیوں کی فہرست اور بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے 246 قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کی ہے، بھارت پر زور دیتے ہیں کہ پاکستانی قیدیوں کی حفاظت کی جائے۔ 2008 کے قونصل رسائی معاہدے کے تحت فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی درخواست خارج کردی، عدالت کا پاکستان کے حق میں فیصلہ ہماری فتح ہے۔








