وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن کے ایم ایس کیخلاف سخت ایکشن، گرفتار کرنے کا حکم

وزیراعلیٰ پنجاب کا دورہ پاکپتن
پاکپتن (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گذشتہ ماہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال پاکپتن میں 20 بچوں کی اموات کے بعد آج ہسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے سی او ہیلتھ پاکپتن اور ایم ایس ڈاکٹر عدنان غفار کے خلاف مجرمانہ غفلت کے تحت مقدمہ درج کرنے اور گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: معروف ناول نگار محمد عاصم بٹ کا نیا ناول ‘پانی پہ لکھی کہانی’ شائع ہو گیا
ہسپتال میں بد نظمی اور شکایات
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ڈان نیوز کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن پہنچنے پر مریضوں اور اہل خانہ کی جانب سے بد نظمی، غفلت اور مختلف شکایات کا سامنا کیا۔ انہوں نے اس پر سخت ایکشن لیتے ہوئے سی او ہیلتھ اور ایم ایس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت آج نہیں ہو سکے گی
نئے ایم ایس کی تعیناتی
وزیراعلیٰ نے ساہیوال سے نئے ایم ایس کو ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن تعینات کرنے کا حکم بھی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باوجود عید پر قربانی کا گوشت کیسے محفوظ کر سکتے ہیں؟ ماہرین نے بتا دیا۔
پارکنگ فیس اور اوور چارجنگ کی شکایات
مریضوں اور ان کے اہل خانہ نے پارکنگ فیس میں اوور چارجنگ کی شکایات بھی کی جس پر وزیراعلیٰ نے پارکنگ کمپنی کے مالک اور انچارج کی گرفتاری کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: حجاب کے بغیر پرفارم کرنے پر ایرانی گلوکارہ کو گرفتار کر لیا گیا
پرائیویٹ لیب کے خلاف کارروائیاں
وزیراعلیٰ نے پرائیویٹ لیب سے ملی بھگت کرنے پر تین لیب ٹیکنیشنز کو فارغ کیا اور دوائیوں کی فراہمی میں بے قاعدگی پر تین پرائیویٹ لیب بھی بند کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر میں سروس سٹیشنز پر واٹر ری سائیکلنگ پلانٹس لگانے کا حکم
فری دوائیوں کا مسئلہ
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہسپتال میں فری دوائیوں کی عدم دستیابی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ 100 ارب روپے دوائیوں کے لیے فراہم کیے گئے ہیں، پھر بھی عوام کو دوائیاں کیوں نہیں مل رہیں؟
یہ بھی پڑھیں: بھارت 10 مئی کی شکست فاش کو قیامت تک یاد رکھے گا: وزیر اعظم کا مری روڈ انٹر چینج جناح سکوائر کے افتتاح پر خطاب
ہسپتال کی صورتحال کا جائزہ
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہسپتال کے مختلف وارڈز، اسٹور اور لیب کا معائنہ کیا اور مریضوں سے فرداً فرداً حال دریافت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں روپے کا سامان استعمال میں نہیں لایا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ممکنہ مس ایڈونچرکا جواب دینے کے لیے سرحد پار سینکڑوں اہداف کا تعین کرلیا گیا
تحقیقات کی ضرورت
انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایم ایس اپنی انتظامی ذمہ داریاں مناسب طریقے سے ادا نہیں کر رہے، جبکہ کنسلٹنٹ ڈاکٹروں کی دیکھ بھال کے لیے وقت نہیں دیا جا رہا۔
نظام کی بہتری کے اقدامات
وزیراعلیٰ نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے دوران ڈیوٹی موبائل استعمال پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت کی، اور ہسپتالوں میں رابطوں کے لیے پیجر سسٹم نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔