رضوان اور شاہین آفریدی کی کپتانی کی امیدیں ختم، مگر کیوں؟ بڑا دعویٰ

کیا بابر اعظم کی رضامندی کے بعد پاکستان کا نیا کپتان کون ہوگا؟
لاہور (ویب ڈیسک) قومی ٹیسٹ بیٹر بابر اعظم کا اچانک قومی وائٹ بال ٹیم کی کپتانی کو خیر باد کہنے کے بعد پاکستان ٹیم کا آئندہ کپتان کون ہوگا؟ یہ ایک اہم سوال ہے اور آئے روز کوئی نہ کوئی نام افواہوں کی زینت بنا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کی تیاریاں عروج پر، جوان قربانی دینے کو تیار، جنگی مشقوں میں چھوٹے بڑے جدید ہتھیاروں سمیت ٹینکوں، توپ خانہ اور انفنٹری شامل
کپتان بننے کے امکانات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اس تناظر میں وکٹ کیپر محمد رضوان اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ ان کے کپتان بننے کے امکانات بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔ اس سال پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین آفریدی کو امریکا اور ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے قیادت سے نہ صرف علیحدہ کیا، بلکہ وکٹ کیپر محمد رضوان کو ٹیسٹ ٹیم کی نائب کپتانی سے ہٹا کر سعود شکیل کو شان مسعود کا نائب مقرر کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا پاکستان کو جیت کے لیے 134 رنز کا ہدف
کھلاڑیوں کے گروپ اور قیادت کا مستقبل
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلے راؤنڈ سے قومی ٹیم کے باہر ہونے کے بعد خبریں سامنے آئیں کہ ٹیم میں کھلاڑیوں کے 3 گروپس ہیں اور اب اطلاعات ہیں کہ بورڈ کسی ایسے کھلاڑی کو قیادت کے لیے سامنے لانے کے بارے میں سوچ رکھتا ہے جس کا نام کسی تنازعے میں نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: خام تیل کی قیمتوں میں عالمی منڈی میں 5 فیصد کی بڑی چھلانگ
کپتانی کا سابقہ تجربہ
یاد رہے کہ بابر اعظم گزشتہ سال ورلڈ کپ میں شکست کے بعد نومبر میں تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے دستبر دار ہو گئے تھے۔ جس کے بعد پی سی بی نے شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی اور شان مسعود کو ٹیسٹ کا کپتان مقرر کر دیا تھا تاہم ون ڈے کے کپتان کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔
بابر اعظم کی واپسی
لیکن پھر رواں سال مارچ میں بابر اعظم کو ایک بار پھر پاکستان کی وائٹ بال کرکٹ کا کپتان بنایا گیا تھا اور اب وہ پھر کپتانی سے مستعفی ہوگئے ہیں۔