غزہ منصوبہ اجلاس؛ اسرائیلی آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان شدید تلخ کلامی اور جھگڑا
غزہ سے متعلق فوجی حکمتِ عملی پر جھگڑا
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر کے درمیان غزہ سے متعلق آئندہ کی فوجی حکمتِ عملی پر ایک بند کمرہ اجلاس میں جھگڑے اور تلخ کلامی کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
اجلاس کی تفصیلات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے اسرائیلی چینل 12 کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ شب سیکیورٹی حکام اور اعلیٰ وزرا کے اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے آرمی چیف کو ہدایت دی کہ وہ غزہ کے بیشتر شہریوں کی جنوبی غزہ جبری منتقلی کا منصوبہ تیار کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، ایران نے بڑی پیشکش کر دی
وزیراعظم کا مؤقف
جس پر جنرل ایال زامیر نے جواب دیا کہ "کیا آپ وہاں فوجی حکومت چاہتے ہیں؟ دو ملین لوگوں پر کون حکومت کرے گا؟" اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مبینہ طور پر غصے میں چیختے ہوئے جواب دیا کہ "ہماری فوج اور ریاستِ اسرائیل۔"
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا قومی دن کے موقع پر 23 ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان
فوجی حکومت کا امکان
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ "میں وہاں فوجی حکومت نہیں چاہتا لیکن میں کسی بھی صورت حماس کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔ میں یہ ہرگز قبول نہیں کروں گا۔"
یہ بھی پڑھیں: ہم سب جدی پشتی دوست تھے، روز جامن، شہتوت کھانے مادھوپور ہیڈ ورکس جاتے، واپسی پر نہر میں تیرتے سجان پور آتے، ہندو اور سکھ لڑکے بھی ساتھ ہوتے
غزہ پر کنٹرول اور یرغمالی
اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم کا مؤقف تھا کہ "اگر فلسطینیوں کو جنوبی غزہ میں نہیں دھکیلا گیا تو پھر ہمیں پورے غزہ پر قابض ہونا پڑے گا اور اس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جہاں اب تک فوجی کارروائی یرغمالیوں کو نقصان کے خدشے کی وجہ سے نہیں کی گئی۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ "اگر انخلا کا منصوبہ نہ بنایا گیا تو ہمیں پورے غزہ پر قبضہ کرنا ہوگا، جس کا مطلب ہوگا یرغمالیوں کی ہلاکت میں ڈالنا اور میں یہ نہیں چاہتا، نہ ہی میں اس پر تیار ہوں۔"
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں ایک پاکستانی سمیت 7 افراد کے سرقلم کردیئے گئے
آرمی چیف کی تنبیہ
اس کے جواب میں آرمی چیف زامیر نے خبردار کیا کہ "ہمیں اس پر مزید بات کرنی ہوگی، اس پر کوئی اتفاق نہیں ہوا۔ اگر ہم بھوکے، غصے سے بھرے لوگوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے اور وہ اسرائیلی فوج کے خلاف اٹھ کھڑے ہوسکتے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس: پی ٹی آئی کارکنوں کا روپ دھار کر کیا کرتی رہی؟ جانیں
نیتن یاہو کا حکم
تاہم نیتن یاہو اپنے آرمی چیف سے اختلاف کرتے ہوئے حکم دیا کہ "انخلا کا منصوبہ تیار کرو، میں جب امریکہ سے واپس آؤں تو وہ منصوبہ میرے سامنے ہونا چاہیے۔"
پچھلے الزامات
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیلی وزرا الزام عائد کرچکے ہیں کہ آرمی چیف حکومت کو غزہ میں ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دے رہے ہیں، جو کہ ناقابل عمل ہے۔








