محرم میں عزاداری پر پابندی مودی حکومت کی مذہبی انتہاپسندی کا ثبوت ہے:مشعال ملک

مشعال ملک کی بھارتی حکومت پر تنقید
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی پر پابندیوں پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں غزہ کے طلبہ کی آمد: “جب لوگوں کو پتہ چلتا ہے کہ ہم فلسطینی ہیں تو کوئی بھی پیسے نہیں لیتا”
مذہبی رسومات کے خلاف پابندیاں
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے کشمیر میں مذہبی رسومات کو دبانا اپنا وطیرہ بنا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک چیک پوسٹ پر 100 کے قریب مارٹر اور 80 میزائل گرائے گئے، خواجہ آصف کا دعویٰ
عزاداری پر کرفیو اور انسانی حقوق
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے مقدس مہینے میں عزاداری کے جلوسوں پر کرفیو لگایا جا رہا ہے، نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے اور عزاداری کو گویا ایک جرم قرار دیا جا چکا ہے۔ مودی حکومت کربلا کی یاد کو کچلنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہے۔
عالمی برادری سے اپیل
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں عزاداری کی صدا بلند کرنا مودی کے بھارت میں جرم بن چکا ہے، عاشورہ کے جلوسوں کو روک کر انسانیت کا قتل کیا جا رہا ہے۔ مشعال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مودی حکومت کی مذہبی انتہاپسندی کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کے مذہبی و انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتے۔