جیل کاٹنے کے اگر 10 نمبر ہوں تو میں عمران خان کو 10 میں سے 10 نمبرز دوں گا: رانا ثناء اللہ

رانا ثناء اللہ کا عمران خان کے بارے میں بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے معروف صحافی ارشاد بھٹی کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور گفتگو کے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر جیل کاٹنے کے 10 نمبر ہوں تو میں عمران خان کو 10 میں سے 10 نمبر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: مسیحی برادری کل “گڈ فرائیڈے” اور اتوار کو ایسٹر منائے گی، عوامی مقامات پر سیکیورٹی کے لئے ہدایات جاری
جیل کے حالات اور تجربات
تفصیلات کے مطابق رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جیل قید کا نام ہے، وہاں پر آپ ایک بندے کو ایک شیل میں قید کردیتے ہیں، اسے وہاں پر سونا اور ہیرے بھی کھانے کے لیے دیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، فرق قید کا ہے جس نے وہ کاٹ لی ہے تو کھانے پینے سے کیا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یہ بھی پڑھیں: چھ روز میں قلعہ تعمیر کرنے والا شخص جو اشاروں کی زبان میں انگریزوں کے خلاف فوج کی قیادت کرتا تھا
پارٹی قیادت اور مستقبل
میں نے مریم نواز صاحبہ کے سامنے بیٹھ کر دس مرتبہ یہ کہا ہے کہ یہ غلط ہے، ٹھیک نہیں ہے، میں کبھی ان کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑا نہیں ہوا، کیوں ہاتھ باندھنے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اگر ن لیگ میں میاں صاحبان کے بعد کسی پر متفق ہو سکتی ہے تو وہ مریم نواز شریف ہیں، ان کی لیڈرشپ میں پوری پارٹی اکھٹی رہ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کمسن بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
سیاسی اصول اور وفاداریاں
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میں پارٹی کا بندہ ہوں، میری کوشش ہے کہ ان کا آپس میں یہ سلسلہ آگے چلے۔ ہم نے تو کبھی نواز شریف اور شہباز شریف کے جوتے سیدھے نہیں کیے، ان کے پیچھے کبھی ہاتھ باندھ کر کھڑے نہیں ہوئے۔ جو چیز غلط لگتی ہے وہ کہا ہے یہ غلط ہے۔
سیاسی تبدیلی کا عمل
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ اگر نواز شریف کو 1997 میں معذول نہ کیا جاتا، الیکشن صاف اور شفاف ہوتے تو زیادہ سے زیادہ ایک یا دو الیکشن اور لڑتے تو لیڈرشپ بدل جاتی۔ جب اسٹیبلشمنٹ زبردستی لیڈرشپ بدلنا چاہے گی، لیکن لوگ نہیں کرنے دیں گے۔ جیسے ہی یہ چیز آگے بڑھے گی، جمہوریت چلے گی، دس بیس سال بعد ایسے ہی ہو جائے گا جیسے برطانیہ امریکہ یا دوسرے ملکوں میں ہے۔