5 جولائی سیاہ دن، عوامی حکومت پر شب خون مار کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا: بلاول

بلاول بھٹو کی مارشل لا پر رائے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی 1977 کے مارشل لا کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دن عوامی منتخب حکومت پر شب خون مارا گیا جس نے ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لیسکو نےریکوری کا عمل تیز کردیا ، ایک روز میں 288نادہندگان سے کتنی رقم وصول کر لی ؟ جانیے
آمریت کے اثرات
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 5 جولائی کو آمریت نے قوم میں نفرت اور تقسیم کے بیج بوئے جن کے اثرات آج بھی سیاسی، سماجی اور قومی شعور پر واضح ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ناکام شادیوں کے بعد برٹنی سپیئر نے خود سے شادی کرلی
اتحاد اور آئین کی بالادستی
انہوں نے مزید کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ نفرت، انتشار اور شخصی اقتدار کی دلدل سے نکل کر اتحاد، برداشت اور آئین کی بالادستی کو اپنایا جائے، ہم سب کو مل کر آمریت کے اندھیروں کا خاتمہ کرنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک روشن، پُرامن اور جمہوری پاکستان دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا طالب علم پر تشدد، رقم چھین لی، ڈکیت ظاہر کرنے کی دھمکی دیدی
شیری رحمان کا بیان
نائب صدر پیپلز پارٹی اور سینیٹر شیری رحمان نے 5 جولائی کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ افسوسناک دن ہے جب شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹا گیا اور عوام کی امنگوں کا گلا گھونٹا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیپرا دستاویز نے کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا
ذوالفقار علی بھٹو کا مشن
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے ایک باوقار اور ایٹمی پاکستان کی بنیاد رکھی اور ملک تیزی سے ترقی کر رہا تھا، منتخب حکومت کے خاتمے کے منفی اثرات سے ملک آج بھی مکمل طور پر باہر نہیں آ سکا۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر مسافر بس کی ٹرک کو ٹکر، آگ لگ گئی، ڈرائیور جاں بحق
قائدین کی قربانیاں
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے عوام کے حقوق اور جمہوریت کے لیے قربانیاں دیں، آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی جمہوری معاشرے اور آئینی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 27 ویں ترمیم نہیں آئے گی بھرپور مزاحمت کریں گے: فضل الرحمان
مراد علی شاہ کا بیان
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 5 جولائی کو پاکستان کی جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1977 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت پر مارشل لا مسلط کر کے عوامی رائے کو کچلا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب، وزیر کھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کی شرکت
سازشوں کا مقابلہ
انہوں نے خبردار کیا کہ آج بھی جمہوریت اور ملکی سالمیت کے خلاف سازشیں جاری ہیں جن کا مقابلہ آئین، عوامی حقوق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے پوری قوت سے کیا جائے گا، ہم ہر قربانی کے لیے تیار ہیں تاکہ پاکستان ایک جمہوری، مستحکم اور آئینی ریاست بن سکے۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ میں خاتون نے شوہر اور باپ کے ساتھ مل کر آشنا کو قتل کردیا
شرجیل انعام میمن کا پیغام
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے 5 جولائی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 5 جولائی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب سوویت فوجیوں نے ایک اڑن طشتری گرائی تو خلائی مخلوق نے 23 فوجیوں کو پتھر بنادیا، سی آئی اے دستاویز میں تہلکہ خیز دعویٰ
بین الاقوامی سازش
انہوں نے مزید کہا ہے کہ شہید بھٹو کے خلاف یہ سازش دراصل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا، ترقی کے راستے کو بند کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نینتھ یاہو دہائیوں سے ایران پر حملہ کرنا چاہتے تھے: برطانوی نژاد ایرانی صحافی
نثار کھوڑو کا موقف
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ 5 جولائی جمہوریت پر شب خون مارنے کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے، 5 جولائی 1977 آمر ضیاء الحق کا شہید بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا اقدام تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
آئینی اصلاحات
نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین سے 58 ٹو بی کی شق کا خاتمہ کروا کے رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومتوں کو گھر بھیجنے کا راستہ ہمیشہ بند کرادیا۔