جین تھراپی کا کرشمہ: ایک انجیکشن سے بہرے بچے سننے لگے

جین تھراپی کی انقلابی کامیابی
سٹاک ہوم (ڈیلی پاکستان آن لائن) سائنس کی دنیا میں ایک غیر معمولی پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں محض ایک بار دی گئی جین تھراپی کے ذریعے دس بہرے بچوں اور بالغ افراد کی سماعت واپس لوٹ آئی۔ اس جدید علاج کا مرکز OTOF نامی جین ہے، جو عام طور پر کان اور دماغ کے درمیان آواز کے سگنلز کو ٹھیک طریقے سے منتقل کرنے میں ناکام رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلاد میں استعمال ہونے والی وہ سبزی جو نیند کو بہتر بنا سکتی ہے
جینیاتی ڈیلیوری کا عمل
دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق محققین نے وائرس کو بطور "جینیاتی ڈیلیوری ٹرک" استعمال کیا، جو صحت مند ڈی این اے کو متاثرہ کان کے خلیات تک پہنچاتا ہے۔ اس عمل سے وہ خلیے "اوٹوفرلن" نامی پروٹین بنانے لگے، جو دماغ کو آواز کے سگنلز بھیجنے کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عید کے تینوں روز پارک میں صرف فیملیز جا سکیں گی، نوٹیفکیشن جاری
بچوں کی حیرت انگیز بہتری
ایک سات سالہ بچہ، جو مکمل طور پر خاموشی کی دنیا میں جیتا تھا، صرف چار ماہ میں روزمرہ گفتگو کرنے کے قابل ہوگیا۔ دیگر مریضوں میں بھی سماعت میں زبردست بہتری دیکھی گئی، جہاں ان کی سماعت کی حساسیت 106 ڈیسی بیل سے گھٹ کر عام سطح یعنی 52 ڈیسی بیل تک آ گئی۔
امید کی نئی کرن
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ تھراپی فی الحال محفوظ نظر آ رہی ہے، اور ماہرین اب دیگر اقسام کی پیدائشی بہرہ پن کے لیے بھی جینیاتی علاج پر کام کر رہے ہیں۔ یہ کامیابی سننے سے محروم لاکھوں افراد کے لیے امید کی ایک نئی کرن بن کر ابھری ہے.