اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو روکنا ناممکن، قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے: اسد طور

اسلام آباد میں جاری صورتحال
اسلام آباد (ویب ڈیسک) صحافی اسد طور نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے گا۔ موجودہ حکومت جو مرضی کرلے، الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف ہی جیتے گی۔ پیکا ایکٹ، گرفتاریوں اور آئینی ترامیم سے عمران خان کو باور کرایا جا رہا ہے کہ وہ دباو ڈالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل معرکہ، پاکستان کہاں کھڑا ہے اور اسے کیا کرنا چاہئے؟
اسٹیبلشمنٹ کا نقطہ نظر
اسد طور نے اپنے حالیہ ولاگ میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی ہے کہ یہ لوگ (موجودہ حکمران) جتنا مرضی زور لگا لیں، جتنا مرضی اکانومی کو ٹھیک کرلیں، جتنا مرضی ڈیلیور کرلیں، جب بھی الیکشن ہوں گے پی ٹی آئی جیتے گی اور بھاری اکثریت سے جیتے گی۔ پارلیمنٹ میں اس وقت جتنی بھی حکمراں جماعتیں ہیں ان کی ساری سیٹیں ملا کر بھی شاید 20 نہ ہوں۔ اتنی بڑی اکثریت عمران خان کے پاس ہوگی کہ پھر تو عمران خان ،عمران خان ہی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جونیئر ہاکی ایشیا کپ کا فائنل، پاکستان اور بھارت کے درمیان آج ہوگا
پی ٹی آئی کی ممکنہ جیت
انہوں نے مزید کہاکہ اگر تحریک انصاف اور عمران خان بھاری اکثریت سے جیت گئی تو اسٹیبلشمنٹ کی اپنی گرپ بھی ختم ہو جائے گی۔ اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حیثیت پراکسی سے زیادہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کو پتہ ہے کہ یہ نہ تو ہمیں (اسٹیبلشمنٹ) ڈیلیور کر رہی ہیں نہ ہی عوام کو، نہ ہی یہ عمران خان کے خلاف کوئی قابل ذکر بیانیہ بنا پارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور نے ڈگی میں فرار ہو کر خیبرپختونخوا کی ناک کٹوا دی، گرفتاری کی صورت میں فوٹیج بن جاتی: فیصل کریم کنڈی
نظام کی بقاء
عمران خان کو جیل میں ڈال کر یہ سارا نظام چلایا جا رہا ہے، لیکن یہ نظام اگر ایک بھی غلطی ہوئی، کوئی تحریک شروع ہوگئی تو یہ سارا نظام ختم ہوجائے گا۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی تو پہلے ہی ختم ہیں، لیکن اس مرتبہ اسٹیبلشمنٹ میں بھی فارغ ہوجائے گی۔ اس کے لیے یہ پیکا ایکٹ، یہ آئینی ترامیم، یہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کارروائی، اغوا وغیرہ جو بھی ہو رہے ہیں اس سب کے پیچھے ایک مقصد ہے۔
قومی حکومت کا قیام
ٹارگٹ اور ایجنڈا یہ ہے کہ 2027 تک، شہباز شریف کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی ایک قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے۔ اس قومی حکومت میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتیں شامل ہوں گی۔
اسٹبلشمنٹ جانتی ہے کہ جب بھی الیکشن ہو گا عمران خان بھاری اکثریت سے جیتیں گے اور موجودہ حکمران تمام جماعتیں ملا کر بھی بیس سے زیادہ سیٹیں نہیں لے پائیں گی، وہ عمران خان کو روکنا چاہتے ہیں لیکن ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آ رہا۔
— Waqar khan (@Waqarkhan123) July 5, 2025