سموگ تدارک کیس: ہائیکورٹ نے چیف انجینئر ایل ڈی اے کو طلب کیا
لاہور ہائیکورٹ کا سموگ کے تدارک کے کیس میں فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک سے متعلق کیس میں چیف انجینئر ایل ڈی اے کو طلب کر لیا ہے اور سماعت کو ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کے ذخائر 31 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
سماعت کی تفصیلات
سما ٹی وی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ لاہور میں 5 سڑکوں کی تعمیر ہونے جا رہی ہے، جس میں درختوں کی کٹائی کا خدشہ موجود ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے چیف انجینئر ایل ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ ساڑھے 12 بجے پیش ہو کر آگاہ کریں۔ علاوہ ازیں، ملتان موٹروے پر فصلوں کی باقیات کو جلایا جا رہا ہے، جس پر انہوں نے محکمہ زراعت سے مستقل پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کے جرمانے کی رقم پوری دنیا کی آمدن سے بھی زیادہ: ’اس قدر رقم کے لیے کوئی الفاظ نہیں‘
ایل ڈی اے کی کارکردگی رپورٹس
ایل ڈی اے نے ٹولنٹن مارکیٹ سے متعلق کارکردگی رپورٹس عدالت میں جمع کرائی ہیں۔ جسٹس شاہد کریم نے ٹولنٹن مارکیٹ کے حوالے سے بنائے گئے نقشے پر عملدرآمد کا حکم دیا اور کہا کہ سکول کے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ سروس کے بارے میں آگاہ کرنا ضروری ہے۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے سیکرٹری سکولز کو اس بارے میں خط لکھ دیا ہے۔
بچوں کی ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ہدایات
عدالت نے کہا کہ سکولوں کو اپنی بسیں یا تو خریدنی ہوں گی یا پھر آؤٹ سورس کرنا ہو گا۔ پہلے مرحلے میں کم از کم 40 فیصد بچوں کو پک اینڈ ڈراپ دینا لازمی ہے اور بچوں کا کرایہ والدین سے لیا جائے گا، سکول کا کوئی خرچ نہیں ہو گا۔ عدالت نے چیف انجینئر ایل ڈی اے کو طلب کر لیا ہے اور سماعت کو ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔