بلوچستان: طوفانی بارشیں، آسمانی بجلی اور دیوارگرنے سے بچی سمیت 3 جاں بحق

کوئٹہ میں بارش کے باعث جانی نقصان
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان کے اضلاع واشک، لورالائی اور موسیٰ خیل میں موسلادھار بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے اور دیوار گرنے کے باعث ایک بچی اور دو نوجوان جاں بحق ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی نے کہا ہے عوام کے حقوق کا فیصلہ اب سڑکوں پر ہو گا، علیمہ خان کی اڈیا لہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو
نقصانات کی معلومات
نجی ٹی وی جیونیوز نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حوالہ سے بتایا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں، طوفانی ہواؤں اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں کئی علاقوں میں نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی جانب سے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد ٹیرف نیا موقع ہے، مفتاح اسماعیل
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ
پی ڈی ایم اے حکام نے بتایا کہ آبی ریلوں کے باعث متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ضلع واشک میں فلیش فلڈ کے نتیجے میں رہائشی مکانات، چار دیواریں اور زرعی زمینیں جزوی طور پر متاثر ہوئی ہیں، نقصانات کا حتمی تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں کمانڈ فیصلوں کے لیے ChatGPT استعمال کرتا ہوں، امریکی جنرل کا انکشاف
جاں بحق ہونے والوں کی تفصیلات
پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق، ضلع لورالائی میں تیز طوفانی بارش کے باعث دیوار گرنے سے ایک بچی علیزے جاں بحق ہوگئی، جبکہ ضلع موسیٰ خیل میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں دو نوجوان عبدالحلیم اور جمال دین جاں بحق ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مصری سرزمین پر کسی بھی حملے کے تباہ کن نتائج ہوں گے، مصر کا واشنگٹن کو انتباہ
متاثرہ علاقوں کی صورتحال
حکام کا کہنا ہے کہ ضلع لورالائی اور ضلع سوراب میں موسلادھار بارش کے ساتھ شدید طوفانی ہواؤں کے سبب متعدد گھروں اور سولر پینلز کو نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائبرڈ ماڈل کے تحت نیوٹرل وینیوپر بھارت کیساتھ میچ قبول نہیں،پی سی بی کا آئی سی سی سے رابطہ ، موقف واضح کردیا
آئندہ کی پیشن گوئی
دوسری جانب پی ڈی ایم اے نے آج رات اور کل ڈیرہ بگٹی، نصیر آباد اور صحبت پور میں طوفانی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی تیاری
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہاں زیب خان نے بتایا کہ ڈیرہ بگٹی، نصیر آباد اور صحبت پور میں آج رات اور کل طوفانی بارش کا امکان ہے۔ بارشوں سے پیدا ہونے والی ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لئے پی ڈی ایم اے تیار ہے جبکہ متعلقہ محکموں کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔