سابق برطانوی وزیراعظم نے نیتن یاہو پر سنگین الزام لگاتے ہوئے باتھ روم جانے کی کہانی مشترک کی!

بورس جانسن کا الزام
لندن (ویب ڈیسک) سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے دورے کے بعد دفتر خارجہ میں میرے ذاتی باتھ روم سے جاسوسی کے آلات برآمد ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا۔
کتاب میں انکشاف
برطانوی میڈیا کے مطابق بورس جانسن نے اس بات کا انکشاف اپنی نئی کتاب میں تحریر کیا۔ سابق برطانوی وزیراعظم کی کتاب میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بورس جانسن کی ایک ملاقات 2017 میں ہوئی، ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیراعظم باتھ روم چلے گئے۔ وہ جب باہر نکلے تو سیکورٹی ٹیم نے باتھ روم کا جائزہ لیا تو نجی باتیں سننے کے آلات برآمد ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی پر سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں، وزیراعظم
اسرائیلی وزیراعظم کا خاموشی
بورس جانسن کی کتاب میں کیے گئے دعویٰ سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم نے تاحال ردعمل سے گریز کیا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق اسی عرصے میں اسرائیل پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے امریکی وائٹ ہاؤس میں بھی جاسوسی کے آلات نصب کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پختونخوا کے عوام کی اکثریت احتجاج کیخلاف، 53 فیصد نے کسی بھی احتجاج میں جانے سے انکار کیا: سروے
انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی جاسوسی
رپورٹ کے مطابق مئی میں بھی اسرائیل عشروں تک انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی بھی جاسوسی کرتا رہا ہے، اس وقت خصوصی چیف پراسیکیوٹر کریم خان تھے جبکہ ان کے پیشرو فاتووا بنسودا تھے۔
نیتن یاہو کی آگاہی
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ عالمی فوجداری عدالت کی اسی جاسوسی کے سبب نیتن یاہو کو آئی سی سی کے منصوبوں سے آگاہی ملتی رہتی تھی۔