چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین اور دیگر کے حکومتی معاملات طے پا گئے، عبداللہ گل کا دعویٰ، عمر چیمہ کا بھی تبصرہ آگیا

سابق وزیراعظم کی سزا کے بعد کے حالات
اسلام آباد (ویب ڈیسک) القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو سزا کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے اقدامات کی بنا پر چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین بیرون ملک موجود ہیں۔ ماضی میں انہوں نے بیان دیا تھا کہ "چاہے جتنا مرضی ظلم کرلو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔ یہ میرا کل بھی فیصلہ تھا، آج بھی یہی فیصلہ ہے"۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ چاہتے ہیں 26ویں ترمیم کیس کے فیصلے کے بعد یہ کیس سنیں؟ جسٹس امین الدین کا وکیل حامد خان سے مکالمہ
عبداللہ گل کا دعویٰ
سابق آرمی چیف حمید گل کے صاحبزادے عبداللہ گل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اور حکومت پاکستان کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔ تاہم، سینئر صحافی عمر چیمہ نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "15 جولائی کوئی دور نہیں، دیکھتے ہیں ملک صاحب کدھر پہنچتے ہیں"، جو کہ ملک ریاض کے مستقبل کے معاملات کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاؤ چیخ رہے ہیں تڑپ رہے ہیں بھنور۔۔。
ٹوئیٹ کی تفصیلات
????بریکنگ نیوز????
چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین، سابق MPA و ڈائریکٹر لینڈ حاجی امجد محمود چوہدری، اور کنٹری ہیڈ محمد شاہد قریشی کے ???????? حکومت پاکستان سے معاملات طے پا گئے ہیں۔
✈️ ملک ریاض 15 جولائی 2025 کی شام کراچی پہنچیں گے۔
ذرائع کے مطابق ان معاملات میں صدر پاکستان آصف… pic.twitter.com/AvgF40d5IH— Abdullah Gul (@MAbdullahGul) July 7, 2025
یہ بھی پڑھیں: بھارت کبھی پانی روک کر اور کبھی چھوڑ کر دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کر رہا ہے: مصدق ملک
معاملات میں اہم کردار
ذرائع کے مطابق ان معاملات میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ملک ریاض کراچی میں حکومت سندھ کی سیکیورٹی میں بلاول ہاؤس میں قیام کریں گے، جب تک اسلام آباد واپسی کی کلیئرنس مکمل نہیں ہو جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے 1000 روپے مالیت کے جوتے کی چوری کا مقدمہ درج کر لیا
عمر چیمہ کا تبصرہ
15 جولائی کوئی دور نہیں، دیکھتے ہیں ملک صاحب کدھر پہنچتے ہیں https://t.co/TIINgAUAt7
— Umar Cheema (@UmarCheema1) July 7, 2025
مستقبل کی توقعات
عمر چیمہ کے اس تبصرے سے یہ بھی شبہ ہوتا ہے کہ ملک ریاض کو اب بھی زیادہ ریلیف ملنے کی توقع نہیں ہے۔