وفاق کی فاٹا کیلئے بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف

فاٹا کیلئے کمیٹی کے خلاف پی ٹی آئی کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کیلئے امیر مقام کی کنوینئر شپ میں بنائی گئی کمیٹی کو تحلیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کا قیام وفاق کی صوبے میں دخل اندازی کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خضدار: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نصیر مینگل کا بیٹا قتل، پوتا زخمی
پریس کانفرنس میں گفتگو
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے سابق گورنر کے پی شاہ فرمان، شیخ وقاص اکرم، اقبال آفریدی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقے ہمیشہ حساس رہے ہیں۔ 25 ویں ترمیم کے بعد قبائلی علاقے صوبے میں ضم ہو چکے ہیں اور فاٹا کے لیے امیر مقام کو کنوینئر منتخب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا موٹرسائیکلوں کی نمبر پلیٹس تبدیل کرنے کا حکم، شہریوں پر مالی بوجھ
فاٹا کے نمائندوں کی عدم شرکت
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج دوسری میٹنگ تھی مگر فاٹا کے نمائندوں نے شرکت نہیں کی۔ سترہ میں سے چودہ ایم پی ایز پی ٹی آئی کے ہیں، لیکن ہمارا کوئی بھی نمائندہ کمیٹی میں نہیں گیا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوپ 29 اور شہباز شریف کا موثر مقدمہ
کمیٹی کے خاتمے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کی سیفرون کی کمیٹیاں ہیں مگر کسی بھی میٹنگ میں فاٹا کے لیے کبھی کچھ نہیں کیا گیا۔ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امیر مقام کی کنوینئر شپ میں جو کمیٹی بنائی گئی ہے، اسے تحلیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس چل بسے
سابق گورنر خیبرپختونخوا کی رائے
سابق گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہا کہ فاٹا کو الگ کرتے وقت طے کیا گیا تھا کہ عوامی نمائندوں کے ذریعے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ فاٹا کے ایم این ایز پورے ملک کے لیے ووٹنگ کرسکتے تھے لیکن فاٹا کے لیے نہیں کرسکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت سنادی گئی
کمیٹی کے خلاف مزاحمت کی یقین دہانی
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مشاورت ایک بہانہ ہے اور فاٹا نشانہ ہے۔ ہم مزاحمت کریں گے اور فاٹا کو نہیں جانے دیں گے۔ جرگہ پہلے سے موجود ہے، اس کے علاوہ کون سا جرگہ بنانا ہے۔
فاٹا کے مالی حقوق
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ سات سو ارب سے زائد پیسے فاٹا کے ہیں اور اب تین سال رہ گئے ہیں۔ وفاقی حکومت فاٹا کی مقروض ہے اور فاٹا کے پیسے دینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو نمبر کمیٹیاں بنیں گی اور فاٹا کے نمائندے انہیں قبول نہیں کریں گے۔